• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آج شب سے سی ایس ایم ٹی پر۲۶؍ڈبے کا پلیٹ فارم بنانے کیلئے ۳۶؍گھنٹے کا بلاک

Updated: May 31, 2024, 10:04 AM IST | Saeed Ahmed Khan

اس کے علاوہ تھانے میں پلیٹ فارم نمبر۵؍اور۶؍کووسیع کرنے کیلئے ۶۳؍گھنٹے کا بلاک اتوار کی دوپہر ایک بجکر۳۰؍منٹ تک جاری رہے گا۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس پر ۵؍پلیٹ فارموں،پلیٹ فارم نمبر۱۰؍۱۱؍ ۱۲؍ ۱۳؍ اور ۱۴؍ کو ۲۶؍ڈبے کی گنجائش والا بنانے کے لئے آج بروزجمعہ اورسنیچر کی درمیانی رات میں ساڑھے ۱۲؍بجے سے ۳۶؍گھنٹے کا بلاک شروع کیا جائے گا۔ یہ بلاک اتوار ۲؍جون کی دوپہر ۱۲؍بجے تک جاری رہے گا۔ ‌اس سے ان پلیٹ فارموں پر۲۶؍ ڈبے کی ٹرین کھڑی کرنے اور روانہ کرنے کی گنجائش ہوجائے گی جبکہ ابھی ان پلیٹ فارموں پر۱۸؍ڈبے کی ٹرینیں ہی کھڑی کرنے کی گنجائش ہے۔ یہ کام ۶۲؍ کروڑ۱۲؍ لاکھ روپے کے صرفہ سے کیا جارہا ہے۔ اس بلاک کے دوران وندے بھارت ایکسپریس جیسی ۲۵؍ زائداہم ٹرینیں رد کردی گئی ہیں۔ 
 اسی طرح تھانے میں پلیٹ فارم نمبر۵؍ اور۶؍کی چوڑائی بڑھانے کے لئے ۶۳؍گھنٹے کا بلاک جمعرات اورجمعہ کی درمیانی شب سے شروع کردیا گیا ہے، یہ بلاک اتوار کی دوپہرکوایک بجکر ۳۰؍منٹ تک جاری رہے گا۔ اس دوران فاسٹ اورسلو لائن کی لوکل ٹرینیں متاثر ہوں گی۔ 

یہ بھی پڑھئے: میرا روڈ تشدد معاملہ : خصوصی استغاثہ کی غیرحاضری سے ۱۸؍ملزمین کی ضمانت پر سماعت ٹل گئی

سی ایس ایم ٹی سے ملک کے طول وعرض میں یومیہ ۱۱۰؍ ٹرینیں چلائی جاتی ہیں جس سے ہزاروں مسافر سفر کرتےہیں۔ ۳۶؍گھنٹے کے بلاک کے دوران کچھ ٹرینیں آج،کچھ کل اورکچھ ۲؍ جون کو منسوخ کی گئی ہیں۔ ۳۶؍گھنٹے کے اس بلاک کے تعلق سے چیف پی آر او ڈاکٹر سوپنل نیلا نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ’’ مستقبل کے لحاظ سے یہ بڑا اوراہم کام ہے، اس سے مسافروں کو کافی سہولتیں میسر آئیں گی۔ یہ صحیح ہے کہ وقتی طور پر مسافروں کو پریشانی ہوگی مگر یہ پریشانی بعد میں بڑی آسانی اورسہولت کا ذریعہ بنے گی۔ ‘‘
 انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’پلیٹ فارموں کی توسیع کے سبب سگنل سسٹم اور ٹرینوں کو پلیٹ فارم تک لانے کے لئے لائنوں کو کاٹنے اور جوڑنے کے علاوہ نئی بلڈنگ بھی تعمیر کی گئی ہے اورجدید آلات نصب کئےگئے ہیں جہاں سے یہ پورا نظام مربوط ہوگا۔ ‘‘چیف پی آر او ڈاکٹر سوپنل نے مزیدبتایاکہ ’’اس سلسلے میں مسلسل اعلانات اور اسٹیشن ماسٹروں کے دفتر میں پوری معلومات فراہم کرائی گئی ہے تاکہ وہ رابطہ قائم کرنے والے مسافروں کو صحیح معلومات فراہم کرانے کے ساتھ ان کی رہنمائی کرسکیں۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK