وقف ترمیمی بل کو رد کرانے کیلئے جاری کوششوں کے تحت اتوارکو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی سربراہی میں ایک وفد نے این سی پی کے بانی شرد پوار سے اُن کی رہائش گاہ سِلو َر اوک پرملاقات کی۔
EPAPER
Updated: September 09, 2024, 11:02 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
وقف ترمیمی بل کو رد کرانے کیلئے جاری کوششوں کے تحت اتوارکو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی سربراہی میں ایک وفد نے این سی پی کے بانی شرد پوار سے اُن کی رہائش گاہ سِلو َر اوک پرملاقات کی۔
وقف ترمیمی بل کو رد کرانے کیلئے جاری کوششوں کے تحت اتوارکو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کی سربراہی میں ایک وفد نے این سی پی کے بانی شرد پوار سے اُن کی رہائش گاہ سِلو َر اوک پرملاقات کی۔ اس دوران انہیں میمورنڈم دیا گیا اور ان باتوں اور خدشات کا اعادہ کیا گیا جو اس سے قبل دیگر مواقع پر بیان کئے جا چکے ہیں۔ میمورنڈم میں بطور خاص وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ء کو دستور کےمنافی بتاتے ہوئے اُسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے:وقف ترمیمی بل : یکسانیت کی بنیاد پر آراء رد کئے جانے کا احتمال نہیں
وفد کی باتیں سننے کے بعد شرد پوار نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم سختی کے ساتھ اس بل کی مخالفت کریں گے اور کسی بھی حال میں اس کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے رکن پارلیمنٹ سریش مہاترے عرف بالیا ماما وقف بل سے متعلق جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے رکن ہیں ہم نے ان کو ہدایت دی ہے کہ کمیٹی میں مسلمانوں کے جذبات کی بھرپور نمائندگی کریں۔ وفد میں ڈاکٹر ظہیر قاضی، مولانا محمود احمد خاں دریابادی، رکناسمبلی ابوعاصم اعظمی، مفتی سعیدالرحمن فاروقی، سلیم موٹر والا، شیعہ عالم دین مولانا روح ظفر، شاکر شیخ، مولانا انیس احمد اشرفی، مولانا برہان الدین قاسمی، نعیم شیخ، سہیل صوبیدار، ڈاکٹر عظیم الدین اور حافظ محمد اقبال چونا والا شامل تھے۔