وزیر اعظم کے متنازع بیان پر کشمیر کے لیڈروں کا سخت رد عمل ،محبوبہ مفتی نے بھی کہا کہ بی جےپی کے پاس فرقہ وارانہ نفرت بھڑکانے کے علاوہ اور کوئی ایجنڈا نہیں۔
EPAPER
Updated: April 24, 2024, 12:08 AM IST | Agency | Srinagar
وزیر اعظم کے متنازع بیان پر کشمیر کے لیڈروں کا سخت رد عمل ،محبوبہ مفتی نے بھی کہا کہ بی جےپی کے پاس فرقہ وارانہ نفرت بھڑکانے کے علاوہ اور کوئی ایجنڈا نہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ گزشتہ دنوں راجستھان کے بانسواڑہ میں مسلمانوں سے متعلق دیے گئے متنازع بیان پر اپوزیشن لیڈران شدید رد عمل کا اظہار کررہے ہیں۔ اپنے بیان میں مودی نے کہا تھا کہ ’’ان کی نظر آپ کے منگل سوتر پر بھی ہے۔‘‘ اس بیان پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس چیف فاروق عبداللہ نے سخت رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا جب ایک مسلمان کسی ماں-بہن کا منگل سوتر چھینے۔
یہ بیان فاروق عبداللہ نے سری نگر میں دیا ۔ انہوںنے وزیر اعظم مودی کے بیان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسلام مذہب کی تعلیمات میں ہے کہ جس طرح اپنے مذہب کی عزت کی جاتی ہے، ویسے ہی دوسرے مذاہب کا بھی احترام کیاجائے۔ ایسا وقت کبھی نہیں آئے گا جب ایک مسلم کسی ماں- بہن کا منگل سوتر چھینے۔ کوئی ایسا سوچتا بھی ہے تو وہ مسلمان نہیں ہے۔‘‘
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی نظر میں ایک شخص کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں بھی مسلمان ہوں۔ میرے اسلام نے یہ نہیں سکھایا کہ دوسروں سے نفرت کرو۔ میں اتنا ہی ہندوؤں سے محبت کرتا ہوں جتناسکھ اور مسلمان سے۔ اسی سے ہندوستان ترقی کرے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ستیہ جیت رے کی ۳۶؍ میں سے۳۲؍ فلموں کو قومی ایوارڈ ملا
جب فاروق عبداللہ سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ چاہتے ہیں؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ ’’یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے جبکہ ملک میں۲۸؍ ریاستیں ہیں۔‘‘ فاروق عبداللہ نے جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات سے متعلق کہا کہ ہمیں یہ بھی پتہ نہیں کہ اسمبلی انتخاب ہوں گے یا نہیں، یا پھر کب ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے ان سے کہہ تو دیا ہے، لیکن کیا پتہ اگر یہ (لوک سبھا انتخاب) جیت جائیں گے تو یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہی دبا دیں۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ بی جے پی ایسی باتیں لوگوں کا بے روز گاری اور مہنگائی سے دھیان ہٹانے کے لئے کرتی ہے۔انہوں نے کہا ’’ بی جے پی `کبھی کہتی ہے کہ مسلمان ماس مچھلی کھانے والے ہیں، کبھی کہتی ہے کہ مسلمان منگل سوتر چھیننے والے ہیں۔ `بی جے پی کے پاس ہندو ؤں اورمسلمانوں کے درمیان نفرت کی آگ بھڑکانے اور کانگریس پر تنقید کرنے کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔واضح رہےکہ مودی نے کہا تھا کہ کانگریس ملک کی دولت زیادہ بچے پیدا کرنے والے دراندازوں میں باٹ دے گی اور آپ کا منگل سوتر بھی نہیں بچے گا ۔