کانگریس لیڈروں نے استقبال کیا تو بی جے پی اور شندے سینا نےشدید تنقید کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ یہ شرد پوار کی ذاتی رائے ہے۔
EPAPER
Updated: May 09, 2024, 11:23 PM IST | Agency | Mumbai
کانگریس لیڈروں نے استقبال کیا تو بی جے پی اور شندے سینا نےشدید تنقید کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ یہ شرد پوار کی ذاتی رائے ہے۔
این سی پی سربراہ شرد پوار جنہیں ملکی سیاست کا گہرا ادراک، نے گزشتہ ایک انٹر ویو کے دوران جو معنی خیز بیان دیا ہے اس پر ریاست اور ملک کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ انہوں نے الیکشن کے بعد کئی چھوٹی چھوٹی پارٹیوں کے کانگریس میں ضم ہو جانے کا سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے۔ اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی ہے اور اس بیان کے مضمرات پر غور بھی کیا جارہا ہے۔ اس تعلق سے سب سے پہلا ردعمل کانگریس کی جانب سے آیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر نانا پٹولے نے اس تعلق سے کہا کہ ’’شرد پوار کے کہنے کا ایک مطلب تو یہی ہے کہ چھوٹی چھوٹی پارٹیاں ضم ہو جائیں گی دوسرا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ الیکشن کے بعد چھوٹی چھوٹی پارٹیاں اس انتظار میں ہوں گی کہ کانگریس پارٹی ان کی قیادت کرے ۔ اس بیان کے دونوں ہی مطلب نکلتے ہیں اور ہمیں کسی بھی مطلب سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ شرد پوار صاحب ملک کے سینئر لیڈر ہیں اور اگر انہوں نے کوئی بات کہی ہے تو بہت سوچ سمجھ کر کہی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: کلیان- تلوجہ میٹرو لائن کے کام میں اچانک تیزی پر اپوزیشن کی تنقید
کانگریس لیڈر وجے وڈیٹی وار نے کہا کہ شرد پوار بالکل درست کہہ رہے ہیں کیوں کہ اس وقت ریاست کو ایسی پارٹی ہی چلاسکتی ہے جو سبھی کو ساتھ لے کر چلنے کا مادہ رکھتی ہے اور وہ صرف کانگریس ہے۔وڈیٹی وار نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی ، شندے سینا اور اجیت پوار گروپ کی حکومت مہاراشٹر میں ’ بے موسم بارش ‘ کی طرح ہے جس سے نہ صرف فصلیں برباد ہوتی ہیں بلکہ بیماریاں بھی بڑھتی ہیں ، سڑکیں خراب ہوتی ہیں اور کئی ناقابل تلافی نقصان ہو جاتے ہیں جبکہ کانگریس مانسون کی بہترین بارش کی طرح ہے جس سے ہر کوئی فائدہ اٹھاتا ہے۔ اسی لئے شرد پوار نے اگر یہ بات کہی ہے تو بالکل درست ہے۔ وہ خود گاندھیائی لیڈر ہیں اور جانتے ہیں کہ کون کون اس فلسفے سے متاثر ہے اور ہمارے ساتھ آسکتا ہے۔کانگریس کے ایک اورسینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ جب شرد پوار نے یہ انٹر ویو دیا تھا تو اس وقت میں ان کے ساتھ موجودتھا۔ انہوں نے جو بھی باتیں کہی ہیں وہ ان کا ذاتی خیال ہے لیکن جتنا کچھ بھی کہا ہے وہ بالکل درست اور سچا ہے۔
دوسری طرف اس معاملے میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے این سی پی اور کانگریس کے ساتھ ساتھ ادھو ٹھاکرے کے گروپ کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ شرد پوار نے جو کچھ کہا ہے وہ بالکل درست ہو سکتا ہے کیوں کہ ہمیں تو یہی نظر آرہا ہے کہ ادھو ٹھاکرے اپنے نظریات چھوڑ کر کانگریس اور این سی پی کے نظریات اپناچکے ہیں۔ ان کا رنگ ڈھنگ اور سیاست پوری طرح سے کانگریس زدہ ہو گئی ہے۔ اس لئے ہمیں بالکل بھی حیرت نہیں ہو گی اگر ادھو ٹھاکرے جلد ہی کانگریس پارٹی میں ضم نہ ہو جائیں۔ ویسے بھی یہ صرف خانہ پری ہو گی ورنہ ادھو ٹھاکرے ایک عرصہ ہوا کانگریس کے نظریہ کو اپناچکے ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ فرنویس نے بھی ادھو ٹھاکرے پر تنقید کی اور کہا کہ ادھو ٹھاکرے شرد پوار کو اپنا رہبر مان چکے ہیں اس لئے وہ جو کہیں گے ادھو جی وہی کریں گے۔ اگر شرد پوار کہیں گے کہ شیو سینا کو ضم کردو تو ادھو ٹھاکرے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دوسری طرف اس معاملے میں تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شرد پوار نے جو بیان ہے وہ ان کا ذاتی بیان ہے اس کا انڈیا اتحاد یا اتحاد میں شامل پارٹیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہماری پارٹی ہمیشہ سے شیو سینا تھی اور رہے گی ۔ ہم نہ کسی پارٹی میں ضم ہوں گے اور نہ پارٹی سے غداری کرنے والوں کو بخشیں گے۔