بی جے پی نے ریاستی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں امن وامان کا نام ونشان نہیں ہے، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خواتین کیلئے لعنت قراردیا۔
EPAPER
Updated: July 01, 2024, 11:59 AM IST | Agency | Kolkata
بی جے پی نے ریاستی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں امن وامان کا نام ونشان نہیں ہے، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خواتین کیلئے لعنت قراردیا۔
بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں ایک شخص ایک مرد اور ایک عورت کو لاٹھی سے بے دردی سے پیٹتا نظر آرہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے لکشمی کانت پور کا ہے۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ نے الزام لگایا ہےکہ جو لڑکا ویڈیو میں ایک خاتون کو بے دردی سے پیٹ رہا ہے، اس کا نام تجمل ہے، جو علاقے میں ’ جے سی بی‘ کے نام سے مشہور ہے۔ اس کے تعلق سے کہا جاتا ہےکہ وہ اپنی انصاف سبھا کے ذریعے فوری انصاف دلانےکیلئے مشہورہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تجمل ٹی ایم سی ایم ایل اے حمیدالرحمٰن کا قریبی ہے۔
امیت مالویہ نے الزام لگایا’’یہ ویڈیو دیکھ کر لگتا ہےکہ مغربی بنگال میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے راج میں ’شرعی عدالتیں‘ چلائی جارہی ہیں۔ ‘‘انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خواتین کے لیے لعنت قراردیتے ہوئے کہا کہ بنگال میں امن و امان کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ کیا ممتا بنرجی اس وحشی پن کے خلاف کارروائی کریں گی؟ یا وہ اس کا دفاع کرے گی جیسے وہ شیخ شاہجہان کے لیے کھڑی ہوئی تھی؟
یہ بھی پڑھئے : مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تشدد اور حملوں پر پرکاش امبیڈکر کا اظہار تشویش
بی جے پی نے بنگال میں بڑھتے ہوئے تشدد کا حوالہ دیا
اس سے قبل جمعرات کو امیت مالویہ نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر سوالات اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ مغربی بنگال میں بڑھتا ہوا سیاسی تشدد تشویشناک ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کوچ بہار ضلع میں بی جے پی پارٹی کی ایک خاتون کارکن کو مارا پیٹا گیا۔ اس کے بعد، بی جے پی لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے جمعہ کو الزام لگایا تھا کہ مغربی بنگال کے کوچ بہار ضلع میں، ترنمول کانگریس کے حامیوں نے ان کی پارٹی کے اقلیتی محاذ کی ایک خاتون لیڈر پرحملہ کیا۔ مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کہا کہ انہوں نے اس واقعہ کے بارے میں قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی)، قومی کمیشن برائے خواتین(این سی ڈبلیو) اور قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) کو خط لکھا ہے۔ ٹی ایم سی ایم ایل اے حمید الرحمٰن نے اس معاملے پر کہا ہے کہ اس خاتون کوبھوت پریت کے شبہ میں پیٹا گیا ہےاور وہ غیر سماجی کاموں میں ملوث تھی۔ انہوں نے بہر حال خاتون کو پیٹنے والے شخص کے اپنی پارٹی سے کوئی تعلق نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔