• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کیجریوال کی گرفتاری کیخلاف ’آپ‘ کا شدید احتجاج، دہلی کو پولیس اسٹیٹ بنادینے کا الزام

Updated: March 26, 2024, 11:18 PM IST | Agency | New Delhi

وزیراعظم کی رہائش گاہ کا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل، ایم ایل ایز اور عوامی نمائندوں سمیت ۲۰۰؍ سے زائد پارٹی کارکنان حراست میں لئے گئے، پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے باہر حکم امتناعی نافذ کردیا گیا تھا۔

Police used force to remove Aam Aadmi Party protesters outside Patel Chowk metro station. Photo: INN
پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے باہر عام آدمی پارٹی کے مظاہرین کو ہٹانے کیلئے پولیس نے طاقت کااستعمال کیا۔ تصویر : آئی این این

لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈروں بالخصوص دہلی کے وزیراعلیٰ اروند  کیجریوال کے خلاف کارروائی سے ناراض عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے دہلی میں زبردست احتجاج کیا۔ دہلی پولیس نے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی کی رہائش کے اطراف کو  پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا تھا۔ اس دوران ۲۰۰؍ سے زائد کارکنان کو حراست میں لیا گیا۔ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس نے دہلی کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیا ہے۔’آپ‘ نے پُرامن احتجاج کرنے والے ایم ایل ایز ، عوامی نمائندوں اور پارٹی کارکنان کی حراست کی سخت مذمت کی اور کہا کہ وزیر اعظم مودی کیجریوال سے ڈر گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی حمایت میں شروع ہونے والے اس انقلاب کو مودی حکومت کی کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔

یہ بھی پڑھئے: کرشنا نگرمیں مہواموئترا کے خلاف بی جے پی نے شاہی گھرانے کو میدان میں اُتاردیا ہے

سومناتھ بھارتی اورراکھی برلا بھی حراست میں
 مظاہرے کے دوران ’آپ‘ کےایم ایل اے اور لوک سبھا امیدوار سومناتھ بھارتی اور اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر راکھی برلا کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ ایم ایل اے اور ایس سی/ایس ٹی ونگ کے صدر ویشیش روی، یوتھ ونگ کے صدر پنکج گپتا، خواتین ونگ کی صدر ساریکا چودھری، سینئر لیڈر عادل خان اور رینا گپتا سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
’دہلی کے عوام میں شدید غم و غصہ‘
’آپ‘کے ریاستی صدر گوپال رائے نے کہا کہ بی جے پی کی آمرانہ حکومت نے کیجریوال کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس گرفتاری کے خلاف دہلی کے لوگوں کے دلوں میں شدید غم و غصہ ہے۔ یہاں تک کہ بی جے پی کے کارکنان بھی آج دبی دبی آوازوں میں کہہ رہے ہیں کہ یہ گرفتاری غلط تھی۔ حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان پارٹیوں کے اندر اختلافات اور لڑائیاں ہوتی ہیں لیکن منتخب وزیراعلیٰ کو گرفتار کرکے آمرانہ حکومت نے یہ پیغام دیا ہے کہ ہم کسی جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔ پارٹی کے دفتر کو سیل کر دیا گیا ہے اور جو لوگ بھی  پرامن جمہوری طریقے سے اپنے غصے کا اظہار کر رہے تھے،ان خواتین اورمعمر شہریوں کو گھسیٹ کر حراست میں لیا گیا ہے۔
’ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دفترسیل کیا گیا ہو‘
 گوپال رائے نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دہلی کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے، جو انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’پوری دہلی میں کوئی بھی جمہوری طریقے سے احتجاج کرنے کے قابل نہیں ہے۔ آج تک کبھی ایسا نہیں ہوا کہ دفتر سیل کردیا گیا ہو۔ یہاں دفتر پُرامن طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ پولیس یہاں پر کیوں بار بار رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’کیجریوال کی گرفتاری پر دہلی کے لوگوں کے غصے کا مرکزی حکومت کو  جواب دینا ہوگا۔ بی جے پی کے لیڈر پولیس کی رکاوٹوں کے پیچھے چھپ نہیں سکتے۔ عوام آمریت کی توسیع کے خلاف لڑیں گے اور ہم بھی لڑیں گے۔
عام آدمی پارٹی کا نعرہ’ہم لڑیں گے اور جیتیں گے‘
 عام آدمی پارٹی نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کے گھیراؤ  سےمتعلق ’ایکس‘ پر دو ویڈیوز جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مودی کی آمریت کا اصل چہرہ۔ بی جے پی کو احتجاج کیلئے  پوری چھوٹ  جبکہ’ آپ‘ کے   احتجاج پر سیدھی جیل۔ آمر چاہے کتنی ہی طاقت استعمال کرے، ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔‘‘
وزیراعلیٰ کی گرفتاری پر وزیراعظم سے سوال
 گوپال رائے  نے کہا کہ’’دہلی کے لوگ اپنے وزیر اعلیٰ کی غیر اخلاقی گرفتاری کے خلاف اپنے ہی وزیر اعظم سے سوالات کرنے جا رہے تھے لیکن مودی جی کی پولیس نے پورے علاقے کو چھاؤ نی میں تبدیل کرکے ’آپ‘ کے کارکنوں کو حراست میں لےلیا ہے۔ ہم مودی جی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ نے کیجریوال کوایک ایسے آدمی( شرتھ چندر ریڈی) کی گواہی پر کیوں گرفتار کیا  جس نے بی جے پی کو۶۰؍ کروڑ روپے کی رشوت دی ہے۔‘‘
 پٹیل چوک علاقے میں دفعہ۱۴۴؍ نافذ
 دہلی پولیس نےپٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کے علاقے میں دفعہ۱۴۴؍ نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مظاہرہ کرنے  والے ’آپ‘ کارکنوں سے کہا کہ وہ۵؍ منٹ کے اندر پٹیل چوک میٹرو اسٹیشن کو خالی کردیںکیونکہ ان کے پاس مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی کے احتجاج کے پیش نظردہلی ٹریفک پولیس نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ۲۶؍ مارچ کو کسی بھی گاڑی کو تغلق روڈ، صفدر جنگ روڈ یا کمال اتاترک مارگ پر کہیں بھی رکنے یا پارک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK