• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’آپ‘ کا کانگریس سے اتحاد ختم کرنے کا اعلان

Updated: June 07, 2024, 10:12 AM IST | Agency | New Delhi

دہلی اسمبلی الیکشن عام آدمی پارٹی ا کیلے لڑے گی ، وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پرپارٹی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں فیصلہ ، پارٹی کے کنوینر گوپال رائے نے کہا کہ اتحادصرف لوک سبھا الیکشن کیلئے تھا ،عام انتخابات کے نتائج کو آمریت کے خلاف عوامی فیصلہ قراردیا۔

Aam Aadmi Party convener Gopal Roy has said that the alliance with Congress was only for parliamentary elections. Sawir: INN
عام آدمی پارٹی کے کنوینر گوپال رائے نے کہا ہےکہ کانگریس سے اتحاد صرف پارلیمانی انتخابات کیلئے تھا۔ صویر : آئی این این

پارلیمانی انتخابات میں انڈیا اتحاد کے دہلی کی تمام ۷؍ سیٹیں ہارنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے اراکین اسمبلی کی ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی اسمبلی انتخابات اکیلے لڑے گی، کانگریس سے اتحاد نہیں کریگی۔ عام آدمی پارٹی کے ریاستی کنوینر گوپال رائے نےوزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پرہوئی پارٹی ایم ایل ایز کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے ساتھ اتحاد صرف پارلیمانی انتخابات کیلئے تھا۔ دہلی کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی اکیلے اترے گی۔ 
 وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر پارٹی کے اراکین اسمبلی اور سینئرلیڈروں کی میٹنگ ہوئی میں دہلی اسمبلی انتخابات میں تنہا اترنے کےفیصلے پر اتفاق کیاگیا۔ گوپال رائے نے اتحاد کے تعلق سے کہا ’’لوک سبھا انتخابات میں پارٹی نے انڈیا بلاک کا بھرپور ساتھ دیا۔ انڈیا اتحادصرف لوک سبھا انتخابات کیلئے تھا۔ کئی پارٹیوں نے متحد ہوکر الیکشن لڑا جس میں عام آدمی پارٹی بھی شامل تھی۔ اب دہلی میں اسمبلی انتخابات کیلئے کوئی اتحاد نہیں ہے۔ ‘‘
 گوپال رائے نےمزید کہا’’ ہم نے شدید غیر موافق حالات میں الیکشن لڑا ہے۔ ہمارے بڑےلیڈران جیل میں ہیں، (اس کے باوجود) دہلی میں بی جے پی امیدواروں کی جیت کا فرق کم ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: وزارتوں کیلئے کھینچ تان، اَ ب کی بار مودی ’پریشان‘

عام آدمی پارٹی کے کنوینرکے مطابق’’ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیاگیا کہ اب ۸؍ جون کو آپ کےکونسلروں کی ایک میٹنگ بلائی جائے گی، اس کے علاوہ ۱۳؍ جون پارٹی کارکنان کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کیجریوال جیل میں ہیں لیکن ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ ‘‘انہوں نے بتایا کہ ان میٹنگوں میں دہلی میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جائے گااور چونکہ انتخابی ضابطہ اخلاق ختم ہوچکا ہے، اسلئے انہیں تیز رفتاری سے مکمل کرنے کے بارے میں گفتگوکی جائے گی۔ واضح رہےکہ دہلی میں بی جے پی نے ریکارڈ تیسری مرتبہ تمام ساتوں پارلیمانی سیٹوں پر قبضہ کیاہے۔ 
دہلی اسمبلی کی موجودہ تصویر
 فی الحال عام آدمی پارٹی کے پاس۷۰؍ اسمبلی سیٹوں میں ۶۲؍ سیٹیں ہیں۔ حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے دہلی میں کانگریس کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑا تھا۔ کل ۷؍ سیٹوں میں سے آپ نے ۴؍ اور کانگریس نے ۳؍ سیٹوں پر الیکشن لڑا۔ آپ کے ۴۴؍ایم ایل ایز کے حلقوں میں اتحاد کے امیدوار پسپا ہو گئے۔ آپ کے چار امیدواروں میں سے تین فی الحال ایم ایل اے ہیں، لیکن ان تینوں میں سے دو اپنے اپنے حلقوں میں بی جے پی کے امیدواروں سے ہار گئے۔ 
 کلدیپ کمار کونڈلی سے ایم ایل اے ہیں۔ یہاں انہیں ۵۷۹۸۵؍ووٹ ملے ہیں۔ وہیں بی جے پی امیدوار ہرش ملہوترا کو۵۸۵۵۱؍ ووٹ ملے۔ مالویہ نگر کے ایم ایل اے سومناتھ بھارتی کو اپنی سیٹ سے۳۹۷۰۰؍ ووٹ ملے جبکہ بی جے پی امیدوار بانسری سوراج کو۴۳۶۲۳؍ووٹ ملے۔ صرف تغلق آباد اسمبلی کے ایم ایل اے اور لوک سبھا امیدوار سہی رام پہلوان بی جے پی امیدوار رامویر سنگھ بیدھوری سے تقریباً۵؍ ہزار ووٹوں سے آگے رہے۔ اسی طرح مغربی دہلی سے آپ امیدوارمہابل مشرا اپنے بیٹے اور آپ ایم ایل اے ونئے مشرا کی اسمبلی سیٹ دوارکا میں بی جے پی امیدوار کمل جیت سہراوت سے۱۵۰۰۰؍ ووٹوں سے پیچھے رہ گئے۔ آپ کے کلدیپ کمار مشرقی دہلی کے پارلیمانی حلقے سے الیکشن لڑ رہے تھے۔ یہاں کی ۱۰؍سیٹوں میں سے ۷؍ آپ ایم ایل اے کے پاس ہے جبکہ تین پر بی جے پی کے پاس ہے۔ آپ کے کئی بڑے لیڈر یہاں سے ایم ایل اے ہیں لیکن کلدیپ ان سیٹوں پر پیچھے رہ گئے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا پٹپڑ گنج سے ایم ایل اے ہیں لیکن یہاں کلدیپ بی جے پی امیدوار سے ۲۹۱۹۹؍ووٹوں سے پیچھے رہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK