اڈانی، امریکہ میں شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کیلئے ۲ ہزار کروڑ روپے بطور رشوت ادا کرنے سمیت کئی الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 03, 2025, 5:00 PM IST | Inquilab News Network | New York
اڈانی، امریکہ میں شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کیلئے ۲ ہزار کروڑ روپے بطور رشوت ادا کرنے سمیت کئی الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ایک امریکی عدالت نے ہندوستانی صنعت کار گوتم اڈانی کے خلاف تین مقدمات کے مشترکہ ٹرائل کا حکم دیا یے۔ واضح رہے کہ اڈانی، امریکہ میں، قومی بجلی کمپنیوں کے ساتھ شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کیلئے ۲۶۵ ملین ڈالر (۲ ہزار ۲۹ کروڑ روپے) بطور رشوت ادا کرنے سمیت کئی الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ریاستہائے متحدہ بمقابلہ اڈانی و دیگر (فوجداری مقدمہ)، سیکیوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن بمقابلہ اڈانی و دیگر (دیوانی مقدمہ) اور سیکیوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن بمقابلہ Cabanes (دیوانی مقدمہ جس میں دیگر ملزمان شامل ہیں) ان مقدمات کو مشترکہ سماعت کیلئے یکجا کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، عدالتی کارکردگی کو یقینی بنانے اور نظام الاوقات کے تنازعات سے بچنے کے لئے یہ فیصلہ لیاگیا ہے۔ اس فیصلہ کے بعد تمام مقدمات ڈسٹرکٹ جج نکولس جی گاروفیس کو سونپ دیئے جائیں گے، جو پہلے ہی اڈانی کے خلاف فوجداری مقدمہ کی نگرانی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: بی ایس ایف پروزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے سنگین الزامات
امریکی استغاثہ نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ نے شمسی توانائی کے منصوبوں کے لئے فنڈز جمع کرتے ہوئے امریکی بینکوں اور سرمایہ کاروں سے رشوت ستانی کے الزامات کو چھپایا۔ دوسری طرف، اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں `بے بنیاد` قرار دیا۔ کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ ہماری کمپنی قانون کی پاسداری کرتی ہے۔ ہم تمام قوانین کی پوری طرح تعمیل کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ فرد جرم الزامات پر مبنی ہے، اور مجرم ثابت ہونے تک ملزمین کو بے گناہ تصور کیا جاتا ہے۔