Updated: September 13, 2024, 10:07 PM IST
| New Delhi
ہنڈن برگ ریسرچ نے جمعرات کو الزام لگایا کہ سوئزرلینڈ میں حکام نے اڈانی گروپ سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر۳۱۰؍ ملین ڈالر، یا۲۶۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کے فنڈز کو منجمد کر دیا ہے۔ تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ سوئس عدالت کی کسی بھی کارروائی میں ملوث نہیں ہے۔
گوتم اڈانی۔ تصویر: آئی این این۔
امریکہ بیسڈشارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ نے جمعرات کو الزام لگایا کہ سوئزرلینڈ میں حکام نے اڈانی گروپ سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر۳۱۰؍ ملین ڈالر، یا۲۶۰۰؍ کروڑ روپے سے زیادہ کے فنڈز کو منجمد کر دیا ہے۔ تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ سوئس عدالت کی کسی بھی کارروائی میں ملوث نہیں ہے۔ ہنڈن برگ ریسرچ نے سوئس فوجداری عدالت سے حال ہی میں جاری کردہ ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ۲۰۲۱ء سے تحقیقات جاری ہیں، اس سے تقریباً دو سال قبل امریکہ میں قائم فرم نے صنعت کار گوتم اڈانی کی سربراہی میں اس جماعت کے خلاف اپنے پہلے الزامات جاری کئے تھے۔ سوئزرلینڈ بیسڈنیوز ویب سائٹ گوتھم سٹی نے عدالتی کارروائی کے بارے میں ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ارب پتی گوتم اڈانی کے ایک مبینہ فرنٹ مین سے تعلق رکھنے والے۳۱۰؍ ملین ڈالر سے زیادہ پانچ سوئس بینکوں میں ضبط کئے گئے ہیں۔ ہنڈن برگ ریسرچ نے دعویٰ کیا کہ کیس میں استغاثہ نے اس بات کی تفصیلات کا انکشاف کیا کہ کس طرح مبینہ اڈانی فرنٹ مین نے برٹش ورجن آئی لینڈز، ماریشس اور برمودا میں مبہم فنڈز میں سرمایہ کاری کی جو خصوصی طور پر اڈانی اسٹاک کی ملکیت تھی۔ تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کوبے بنیاد، غیر معقول اور مضحکہ خیز قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: حکومت کی کوششوں کے باجود پیاز کے داموں میں کمی نہیں، جلد راحت ملنے کی امید نہیں
اڈانی گروپ نے کہا کہ اڈانی گروپ کا کسی بھی سوئس عدالت کی کارروائی میں کوئی دخل نہیں ہے، اور نہ ہی ہماری کمپنی کے کسی اکاؤنٹ کو کسی اتھارٹی کے ذریعے ضبط کیا گیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ سوئس عدالت نے اڈانی گروپ کی کسی کمپنی کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی اس گروپ کو ایسی کسی اتھارٹی سے وضاحت یا معلومات کیلئے کوئی درخواست موصول ہوئی۔ اڈانی گروپ نے دعوی کیا کہ اس کا بیرون ملک ہولڈنگ ڈھانچہ شفاف، واضح اور تمام متعلقہ قوانین کے مطابق تھا۔ گروپ نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بتانے میں کوئی تردد نہیں ہے کہ یہ ہمارے گروپ کی ساکھ اور مارکیٹ ویلیو کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کیلئے اتحاد کے ساتھ کام کرنے والے انہی گروہوں کی طرف سے ایک اور منظم اور زبردست کوشش ہے۔
یاد رہے کہ جنوری۲۰۲۳ء میں ہنڈن برگ ریسرچ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں اس نے اڈانی گروپ پر اکاؤنٹنگ فراڈ، منی لانڈرنگ اور اسٹاک کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کا الزام لگایا تھا۔ اڈانی گروپ نے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا لیکن امریکی فرم کی رپورٹ نے اس کی فہرست میں شامل کمپنیوں کے اسٹاک کی قیمتوں کو نقصان پہنچایا اور سرمایہ کاروں کے۱۰۰؍ بلین ڈالر سے زیادہ کا پیسہ ضائع کر دیا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے مارچ ۲۰۲۳ء میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کو اس معاملے کی انکوائری کا حکم دیا تھا۔