گزشتہ رات ۹؍ بجے قریب افغانستان کے ہرات کے قریب واقع شہر کی ایک مسجد میں تین افراد داخل ہوگئے ، اور نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ۶؍ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں امام اور ایک ۶؍ سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
EPAPER
Updated: April 30, 2024, 2:57 PM IST | Inquilab News Network | Herat
گزشتہ رات ۹؍ بجے قریب افغانستان کے ہرات کے قریب واقع شہر کی ایک مسجد میں تین افراد داخل ہوگئے ، اور نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ۶؍ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں امام اور ایک ۶؍ سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق، مغربی افغانستان میں ایک مسجد پر حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ خبروں کے مطابق پیر کی شام نماز کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے صوبہ ہرات کے ضلع گوزارہ کے نام سے مشہور گوزارہ کے اندیشہ قصبے میں ایک شیعہ مسجد میں نمازیوں کو نشانہ بنایا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے بتایا کہ رات تقریباً ۹؍ بجے ہرات صوبے کے گوزارہ ضلع میں ایک نامعلوم مسلح شخص نے ایک مسجد میں شہری نمازیوں پر گولی چلائی۔
یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ: پتانجلی کی ۱۴؍ اشیاء کے لائسنس رد: اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھاریٹی
انہوں نے منگل کی صبح ایکس پر لکھا کہ ’’چھ شہری شہید اور ایک شہری زخمی۔‘‘ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ مسجد صوبائی دارالحکومت ہرات شہر کے بالکل جنوب میں واقع ایک ضلع میں اقلیتی شیعہ برادری کی ملکیت تھی اور ہلاک ہونے والوں میں امام اور ایک تین سالہ بچہ بھی شامل تھا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تین بندوق برداروں کی ایک ٹیم نے سرکاری اکاؤنٹ سے متصادم حملہ کیا۔ مقتول امام کے بھائی ۶۰؍ سالہ ابراہیم اخلاقی نے کہا کہ ’’ان میں سے ایک باہر تھا اور ان میں سے دو مسجد کے اندر آئے اور نمازیوں کو گولی مار دی۔ اس دوران نماز شروع تھی۔ ‘‘
طالبان کے مقامی حکام نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ واضح رہے کہ ہرات تیسرا بڑا شہر ہے جو ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے۔کابل میں ایرانی سفارت خانے نے مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے۔