رام دیو کی کمپنی پتانجلی کے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھاریٹی پر برہم۔ کہا کہ اس نے جان بوجھ کر لائسنس جاری کئے اور کمپنی کے دعوؤں کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی۔
EPAPER
Updated: April 30, 2024, 2:40 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
رام دیو کی کمپنی پتانجلی کے گمراہ کن اشتہارات کے معاملے میں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھاریٹی پر برہم۔ کہا کہ اس نے جان بوجھ کر لائسنس جاری کئے اور کمپنی کے دعوؤں کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی۔
گمراہ کن اشتہارات کے مقدمے کی سماعت کے درمیان، اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھاریٹی نے پیر کو سپریم کورٹ کو مطلع کیا کہ اس نے بابا رام دیو کی ملکیت والی پتانجلی آیوروید اور دیویا فارمیسی کی فروخت کردہ ۱۴؍ مصنوعات کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔ عدالتی دستاویز کے مطابق اتراکھنڈ اسٹیٹ لائسنسنگ اتھاریٹی نے ۱۵؍ اپریل کو لائسنس معطل کئے ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے رام دیو اور پتانجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر بال کرشن کو اپنی روایتی آیورویدک دواؤں کے گمراہ کن اشتہارات کو روکنے کیلئے جاری مقدمے میں اس کی ہدایات کی تعمیل نہ کرنے پر سخت سرزنش کی ہے۔ پتانجلی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر عدالت کی برہمی کے بعد ریاستی حکومت کے ادارے نے عدالت سے معافی مانگتے ہوئے معلومات جاری کیں۔
یہ بھی پڑھئے: سوڈان: اقوام متحدہ کا خوراک کی ترسیل میں رکاوٹ بننے والےنئے ٹیکس ہٹانے کا مطالبہ
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ۱۴؍ مصنوعات کی فہرست جن کے لائسنس معطل کئے گئے تھے، ان میں دمہ، برونکائٹس اور ذیابیطس کیلئے رام دیو کی روایتی ادویات شامل تھیں۔ ریاستی لائسنسنگ اتھاریٹی نے پتانجلی کے خلاف ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز قابل اعتراض اشتہارات ایکٹ کی خلاف ورزی پر ایک مجرمانہ شکایت بھی درج کرائی۔یہ کارروائی اس وقت ہوئی جب عدالت عظمیٰ نے اتراکھنڈ لائسنسنگ اتھاریٹی کے موجودہ اور سابقہ افسران کو تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا جس میں بتایا گیا کہ انہوں نے گمراہ کن اشتہارات کیلئے ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز قابل اعتراض اشتہارات ایکٹ کے تحت پتانجلی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی۔