Updated: February 04, 2025, 10:09 PM IST
| Bhopal
بھوپال کے ضلع کلکٹر کوشیلندر وکرم سنگھ نے پیر کو ایک حکم جاری کیا جس میں ضلع کے دائرہ اختیار میں عوامی مقامات پر بھیک مانگنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ بھکاریوں کو خیرات دینا یا ان سے سامان خریدنا بھی غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔ عوامی مقامات پر سی سی ٹی وی کے ذریعے اس کی نگرانی کی جائے گی۔ اندور میں بھی اسی طرح کے احکام نافذ ہیں۔
بھیک دینے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تصویر: آئی این این۔
بھوپال کے ضلع کلکٹر کوشیلندر وکرم سنگھ نے پیر کو ایک حکم جاری کیا جس میں ضلع کے دائرہ اختیار میں عوامی مقامات پر بھیک مانگنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ’’دی فری پریس جرنل‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ضابطے کے مطابق جو بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ ۱۶۳؍کے مطابق ہے، خیرات کی پیشکش یا بھکاریوں سے سامان خریدنا بھی غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔ پابندی کے نفاذ کیلئے اب شہر کے بازاروں، روٹریوں، ٹریفک سگنلز اور عبادت گاہوں کی نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی نصب کئے جائیں گے۔ کلکٹر کے حکم میں بتایا گیا ہے کہ بھیک مانگنے کی وجہ سے اہم جنکشن اور روٹریوں پر ٹریفک جام ہوجاتا ہے اور یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بھکاری اکثر مجرمانہ سرگرمیوں اور منشیات کے استعمال میں ملوث ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر میں تمام سرکاری کام کاج کیلئے مراٹھی لازمی قرار
اس ہدایت کے مطابق ’’بھیک مانگنے والے افراد، یا تو اکیلے یا اپنے اہل خانہ کے ساتھ نہ صرف حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہیں جس کا مقصد اس عمل کو روکنا ہے بلکہ عوامی نقل و حرکت اور ٹریفک میں بھی خلل ڈالتے ہیں۔ ‘‘ حکومت نے مشاہدہ کیا کہ ان افراد کی ایک بڑی تعداد دوسری ریاستوں اور شہروں سے آتی ہے جن میں سے کچھ کا مجرمانہ ریکارڈ ہے جیسا کہ دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے۔ بھکاریوں کو پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کے قریب، کولار میں ایک شیلٹر ہاؤس میں منتقل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ یہ کارروائی اندور میں بھیک مانگنے پر پابندی اور سخت طریقہ کار کے بعد کی گئی ہے جس میں اس سال یکم جنوری کو مجرموں کے خلاف باضابطہ شکایات درج کرنا شامل تھا۔ بھیک دینے اور وصول کرنے کے ساتھ بھکاریوں سے مصنوعات خریدنے پر اندور حکام کی طرف سے سختی سے ممانعت ہے۔
یہ بھی پڑھئے: حراستی مراکز میں نظر بند غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے میں تاخیر پر سپریم کورٹ کی آسام حکومت کی سرزنش
یہ حکمت عملی ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس میں بھکاریوں کے رواج کو مکمل طور پر روکا جائے اور ان کی بحالی کی جائے۔ حکم نامے میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ جو شخص بھکاریوں کو بھیک کی شکل میں کچھ دیتا ہے یا ان سے کوئی سامان خریدتا ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکم نامے کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے بھیک مانگنے پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو لاگو قوانین کے تحت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بی این ایس کی دفعہ۲۲۳؍ میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس شخص کی سزاایک سال تک قید، ۲۵۰۰؍ روپے تک جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔