• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عثمان آباد کے بعد ناندیڑ میں بھی راج ٹھاکرے کی مخالفت

Updated: August 09, 2024, 1:28 PM IST | ZA Khan | Nanded

ایم این ایس سربراہ کا قافلہ روکنے کی کوشش، حکومت کی ایما پر مراٹھا تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کا الزام، شولاپور میں بھی ناراضگی،’ سپاری باز‘ کہہ کر تنقید کی گئی۔

Raj Thackeray is now finding it difficult to answer Maratha Karkanan. Photo: INN
راج ٹھاکرے کو اب مراٹھاکارکنان کو جواب دینا مشکل ہو رہا ہے۔ تصویر : آئی این این

راج ٹھاکرے کیلئے ان کا یہ بیان گلے کی ہڈی بن گیا ہے کہ ’’مہاراشٹر میں ساری چیزیں اتنی منظم ہیں کہ یہاں کسی کو ریزرویشن کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘پہلی بار ریاست بھر میں اپنے امیدوار کھڑے کرنے جارہے راج ٹھاکرے کو جگہ جگہ مراٹھا سماج کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ دنوں انہیں عثمان آباد کے ایک ہوٹل میں مراٹھا کارکنان نے گھیرنے کی کوشش کی تھی لیکن انہوں نے ان سے گفتگو کرکے معاملے کو سنبھال لیا تھا لیکن بدھ کی رات ناندیڑ میں ایک بار پھر ان کا سامنا مراٹھا کارکنان سے ہو گیا۔ 
  اطلاع کے مطابق اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر نکلے راج ٹھاکرے بدھ کی رات ناندیر پہنچے جہاں ان کا قیام سرکاری گیسٹ ہائوس میں تھا۔ وہ جمعرات کی صبح اپنے پارٹی کارکنان سے آئندہ اسمبلی انتخابات کے تعلق سے گفتگو کرنے والے تھے۔ پولیس کو پہلے مراٹھا سماج کی جانب سے مخالفت کا اندیشہ تھا اس لئے راج ٹھاکرے کی سیکوریٹی بڑھا دی گئی تھی۔ رات میں ان کے قیام کی جگہ بھی تبدیل کر دی گئی۔ انہیں سرکاری گیسٹ ہائوس کے بجائے ایئرپورٹ روڈپر واقع ایک نجی ہوٹل میں ٹھہرایا گیا۔ راج ٹھاکرے گاڑی میں بیٹھ کر گیسٹ ہائوس سے ہوٹل کی طرف روانہ ہوئے تو کچھ نوجوان ان کے قافلے کے سامنے آ گئے اور’’ ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا، ‘‘ کے علاوہ راج ٹھاکرے مردہ باد کے نعرے لگانے لگے۔ انہوں نے راج ٹھاکرے کا قافلہ روکنے کی کوشش کی لیکن ان کی تعداد بہت تھوڑی تھی لہٰذا پولیس نے فوری طور پر انہیں قابو میں کر لیا اور راستے سے ہٹا دیا۔ وہ پولیس کی تحویل میں بھی راج ٹھاکرے مردہ باد اور جرنگے پاٹل تم آگے بڑھ ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرلے لگا رہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش :حکومت مخالف احتجاج ختم مگر بدامنی ہنوز قائم

راج ٹھاکرے پر تنقید 
مظاہرین میں شامل منوج پاٹل نے کہا میں مراٹھا سماج سے تعلق رکھنے والا ایک ذمہ دار شخص ہوں۔ راج ٹھاکرے جیسے تعصب پسند لیڈروں سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔ راج ٹھاکرے کی حیثیت نہیں ہے کہ وہ منوج جرنگے پاٹل کے بارے میں تبصرہ کریں۔ انہوں نے کہا ’’ گزشتہ ۱۱؍ ماہ سے منوج جرنگے پاٹل جو مراٹھا تحریک چلارہے ہیں ، اس میں ان کا خلوص، ایمانداری اور صداقت دکھائی دیتی ہے۔ ‘‘ پاٹل نے کہا ’’جرنگے نے سماج کیلئے قربانی دی ہے۔ وہ ۳؍ مرتبہ(بھوک ہڑتال کے وقت) موت کے منہ سے باہر آیا ہوا انسان ہے۔ راج ٹھاکرے کی حیثیت نہیں ہے کہ ان کے تعلق سے بات کریں۔ ‘‘
شولاپور میں بھی ناراضگی 
 راج ٹھاکرے نے ریزرویشن کے خلاف بیان شولاپور میں دیا تھا لیکن ان کی مخالفت عثمان آباد اور ناندیڑ میں ہوئی لیکن میڈیا رپورٹ کے مطابق۔ شولاپور میں راج ٹھاکرے کے خلاف ناراضگی ہے اور دوبارہ ان کے ضلع میں آنے پر ان کے خلاف احتجاج کا نتباہ دیا گیا ہے۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے کارکنان کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کی ایما پر مراٹھا تحریک کو کمزور کرنے کی غرض سے اسطرح کے بیان دے رہے ہیں۔ ان کارکنان نے ایم این ایس سربراہ کو ’سپاری باز‘ کہہ کر یاد کیا اور کہا ’’ ٹول ناکے سے ہفتہ وصول کرنے والا راج ٹھاکرے کیا جانے کہ مراٹھا سماج کا دردکیا ہے۔ جرنگے صرف مراٹھا نہیں دھنگر اور مسلم سماج کیلئے بھی آواز اٹھائیں گے۔ وہ سماج کو جوڑنا چاہتے ہیں جبکہ راج ٹھاکرے سماج کو توڑنا چاہتے ہیں۔ ‘‘ 

مراٹھا کارکنان پر معاملہ درج
گزشتہ پیر کو عثمان آباد کے پشپک پارک ہوٹل میں  ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف احتجاج کرنے والے ۱۱؍ مراٹھا کارکنان کے خلاف آنند نگر  پولیس اسٹیشن  میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان  پر حکم امتناع کی خلاف ورزی کا الزااچم ہے۔  حالانکہ  عثمان آباد کے  ایس پی  اتل کلکرنی نے راج ٹھاکرے اور ان مراٹھا کارکنان کے درمیان گفتگو کروا کر معاملے کو نپٹانے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نےبدھ کو ان پر ہوٹل میںگھس کر ہنگامہ کرنے کے الزام میں معاملہ درج کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK