نومنتخب رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے نتیجے کو رائے دہندگان کی جیت قرار دیا۔ آصف شیخ رشید نے کہا کہ’’ہم نے الیکشن ہارا ہے ہمت و حوصلہ نہیں۔‘‘
EPAPER
Updated: November 25, 2024, 12:26 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon
نومنتخب رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے نتیجے کو رائے دہندگان کی جیت قرار دیا۔ آصف شیخ رشید نے کہا کہ’’ہم نے الیکشن ہارا ہے ہمت و حوصلہ نہیں۔‘‘
یہاں کے سینٹرل حلقے کی نشست پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے انتخابی نشان پتنگ پرکامیاب امیدوار مفتی محمد اسماعیل قاسمی نےگزشتہ ۲۳؍نومبرکی ۳۰:۱۱؍ بجے شہر کے مشاورت چوک میں جم غفیر سے خطاب کے دوران کہا کہ’’ یہ جیت عوام اور رائے دہندگان کی جیت ہے۔ مقابلے میں وہ تھے جنہوں نے روپے پیسے کی ریل پیل کردی۔ اتنے مہنگے الیکشن کردئیے کہ امیدواری سے متعلق سوچنا بھی دشوار ہے۔ ‘‘ انہوں نے دعویٰ کیاکہ ’’ مالیگائوں سینٹرل حلقے کا نتیجہ ہمارے حق میں آچکا تھا۔ حریف نے ایک سے زائد مرتبہ رِی کائونٹنگ کی اپیل کی۔ کئی بڑے لیڈران کے فون الیکشن آبزرور آفیسر اورریٹرننگ آفیسر کو آئے کہ کسی طرح نتیجے میں اُلٹ پھیر کی جائے۔ رِی کائونٹنگ کئی مرتبہ ہوئی۔ نتیجے کے اعداد وشمار وہی رہے۔ حتیٰ کہ افسران نے ہم سے کہہ دیا آپ اچھے لوگ ہیں اور اس الیکشن میں اچھائی کو مالیگائوں کے رائے دہندگان نے منتخب کیا۔ ‘‘ نومنتخب رکن اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ ’’رائے شماری کے مرکز پررِی کائونٹنگ کی آڑ میں تاخیر کروائی گئی۔ رات کے اندھیرے میں منہ چھپاکر جانا چاہتے تھے۔ بچوں کی طرح افسران کے سامنے ضد کی اور رِی کائونٹنگ کیلئے آنسو بہائے۔ ‘‘مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے یقین دہانی کروائی کہ وہ شہر کی تعمیر وترقی کیلئے پہلے سے زیادہ سرگرم اور متحرک رہیں گے۔
یہ بھی پڑھئے:سنبھل : مسجد کے سروے پر احتجاج، پولیس فائرنگ، ۴؍ جاں بحق
محض ۱۶۲؍ ووٹوں سے اس الیکشن میں ناکامی سہنے والے آصف شیخ رشید اگلے ہی دن (اتوار ۲۴؍نومبر)سے اپنی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے۔ شہر میں شبیر نگرچوک، سلامت آباد اور شہید عبدالحمید روڈپرانہوں نے میٹنگیں منعقد کرکے رائے دہندگان، رضاکاران اور بہی خواہان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے انتخاب ہارا ہے حوصلہ وہمت نہیں۔ ہمارے کارکنان دن رات محنت کرکے ایک لاکھ سے زائد ووٹیں دلانے میں کامیاب ر ہے۔
نتیجے کے اگلے دن سیلانی چوک میں آصف شیخ رشید نے میٹنگ سے خطاب کیا۔ تصویر : آئی این این
میں حسب معمول سیاسی سطح پر عوامی فلاح و بہبودکے کاموں میں مصروف رہوں گا۔ نو منتخب رکن اسمبلی کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہری و مسلم مسائل پرنمائندگی کریں۔ انہیں جو ذمہ داریاں ووٹروں سے دی ہیں اُس کی تکمیل کیلئے کام کریں۔ ‘‘ اسمبلی الیکشن کے دنگل میں پہلی مرتبہ قسمت آزمائی کیلئے اُترے اعجاز بیگ (کانگریس)نے کہا کہ رائے دہندگان کے فیصلے کو مَیں قبول کرتا ہوں۔ سیاسی میدان میں سرگرم اور جس طرح عوام کے درمیان رہ کرکام کاج کرتے آیا ہوں وہ سلسلہ جاری رہے گا۔ بیگ نے کہا کہ’’ایک طرف یہ کہا جارہا تھا کہ کانگریس امیدوار کو ووٹ دیا تو انڈین سیکولر پارٹی کاامیدوار اور دوسری طرف یہ سوچ عیاں ہوئی کہ مجلس اتحاد المسلمین کاامیدوار شکست سے دوچار ہوگا۔ اِس طرح چکّی کے دوپاٹوں کے درمیان کانگریس و ہم خیال سیاسی جماعتوں کا نمائندہ پِس گیا۔ سماج وادی پارٹی کی شانِ ہند نے تحریری اعلامیہ جاری کرکے اہل مالیگائوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔