• Mon, 25 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انتخابی نتائج کے بعد لوگ مہایوتی کے نعروں کی نہیں بہتر سہولیات کی بات کررہے ہیں!

Updated: November 25, 2024, 1:56 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

سوشل میڈیا پر بہتر پبلک ٹرانسپورٹ، اچھی سڑکیں، صاف ستھرے فٹپاتھ اور دیگر بنیادی ضروریات کے تعلق سے بات چیت ہورہی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹیوں کے ذریعے جن نعروں کی بنیاد پر الیکشن جیتنے کے دعوے ہورہے ہیں وہ غلط ہیں۔

Citizens expressed hope to get rid of such roads soon. Photo: INN
شہریوں نے اس طرح کی سڑکوں سے جلد چھٹکارا ملنے کی امید کا اظہار کیا۔ تصویر : آئی این این

 مہایوتی کی سرکار ’ایک ہیں تو سیف ہیں ‘، ’کٹیں گے تو بٹیں گے‘ نعرے اور ’لاڈلی بہن اسکیم‘ کو ممبئی سمیت مہاراشٹر میں اپنی حیرت انگیز جیت کی وجہ بتارہی ہے لیکن سوشل میڈیا پر عام افراد اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے نئے منتخب شدہ ایم ایل اے سے جو مطالبات کئے جارہے ہیں اور انہیں جو کام کرنے کے مشورے دیئے جارہے ہیں ان میں مذکورہ موضوعات کا نام و نشان نہیں ہے۔ لوگ سرکار سے بہتر پبلک ٹرانسپورٹ، اچھی سڑکوں، پارکنگ کے مسائل کو دور کرنے اور ٹریفک جام سے نجات اور بہتر فٹ پاتھ کے مطالبات کررہے ہیں۔ ان سے اندازہ ہوتا ہے کہ مہایوتی اپنی کامیابی کی جو وجوہات بتا رہی ہے وہ اصل وجہ نہیں ہے۔ 
 چارٹرڈ اکائونٹنٹ چراغ چوہان نے ایکس پر پیغام لکھا ہے کہ ’’ممبئی کو گڑھوں سے پاک سڑکیں چائیں۔ نئی حکومت کا مہاراشٹر میں پہلا ہدف ممبئی کی سڑکوں کو سیمنٹ کانکریٹ کا بنانا ہونا چاہئے۔ اس بات کو حتمی بنایا جائے کہ ٹیکس ادا کرنے والوں کو بہتر بنیادی ڈھانچہ دستیاب ہو۔ ‘‘
 اس ٹویٹ کے جواب میں ایک شخص نے لکھا ہے کہ ممبئی میں کئی موضوعات ہیں جن پر دھیان رکھنے کی ضرورت ہے مثلاً التواء میں پڑے ہوئے ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ، غیرقانونی قبضہ جات ہٹانا، صاف صفائی، نظم و نسق اور عدالتوں میں التواء میں پڑے کیس وغیرہ۔ 

یہ بھی پڑھئے:کیا اصل شیوسینا اور اصل این سی پی کی لڑائی اُدھو اور شرد پوار ہار گئے؟

ایک بڑے ٹی وی چینل میں بزنس کی خبروں پر کام کرنے والی صحافیہ سونل بھُترا نے لکھا ہے کہ ’’ممبئی کو فوری طور پر کیا چاہئے؟ بہتر پبلک ٹرانسپورٹ، جی ہاں ہمارے یہاں میٹرو ہے لیکن وہ پورے شہر کو نہیں جوڑتی ہیں۔ اچھی بس سروس کی بھی ضرورت ہے۔ اچھی سڑکیں اور ٹریفک کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ پیدل چلنے کیلئے جگہ، ہمارے یہاں فٹ پاتھ نہیں ہیں، ہر جگہ ہاکروں نے قبضہ کررکھا ہے۔ کم تعمیرات، ہمیں سانس لینے کیلئے آلودگی سے پاک فضاء چاہئے۔ ہر ۱۰۰؍ میٹر کی دوری پر سڑکیں کھدی ہوئی دیکھ کر کوفت ہوتی ہے اور یہ سڑکیں مہینوں اسی طرح کھدی پڑی رہتی ہیں اور یہ پتہ نہیں ہوتا کہ انہیں کیوں کھودا گیا ہے۔ مزید ہریالی، یہ انتہائی ضروری ہے خاص طور پر کوسٹل روڈ کے اطراف۔ ٹیکس ادا کرنے والوں کو اتنی عزت ملنی چاہئے کہ انہیں مذکورہ بنیادی سہولتوں کیلئے بھیک نہ مانگنی پڑے۔ ‘‘
 گورو بی نے مطالبہ کیا ہے کہ میٹرو کی تعمیر کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور بی کے سی، پنویل اور نوی ممبئی میں بھی آمدورفت کیلئے بہتر ذرائع مہیا کرائے جائیں۔ 
 ایک تنظیم واکنگ پروجیکٹ نے تفصیلی پیغام لکھ کر بتایا ہے کہ ہر ایم ایل اے کو اپنے علاقے میں ۵؍ برسوں تک کام کرنے کیلئے ۲۵؍ کروڑ روپے ملتے ہیں اور انہیں چاہئے کہ وہ ماہرین کی خدمات حاصل کرکے ریلوے اسٹیشنوں کے اطراف کے علاقوں کو بہتر بنائیں اور مسافروں کو اسٹیشن لانے اور یہاں سے لے جانے والی گاڑیوں کیلئے ’پِک اَپ‘ اور ’ڈراپ آف‘ پوانٹ بنائے جائیں۔ وغیرہ۔ بہر حال برسراقتدار پاڑی سے وابستہ اور اس کے حامیوں کے علاوہ عام افراد ان دعوئوں پر گفتگو ہی نہیں کررہے جن کی بنیاد پر مہایوتی الیکشن جیتنے کا دعویٰ کررہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK