جلد ہی معاہدہ طے پانے کا امکان، حماس کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ جنوبی غزہ سے اسرائیل نے اپنی فوج کو واپس بلایا۔
EPAPER
Updated: April 09, 2024, 11:45 AM IST | Agency | Tel Aviv/Cairo
جلد ہی معاہدہ طے پانے کا امکان، حماس کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ جنوبی غزہ سے اسرائیل نے اپنی فوج کو واپس بلایا۔
غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان متنازع نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ میں مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ مصری میڈیا کے حوالے سے بتایاگیا کہ جن نکات پر اتفاق ہوا ہے اس کی تفصیل سامنے نہیں آئی۔ بتایا گیا کہ معاہدے کے بنیادی نکات پر اتفاق کے بعد قطر اور حماس کے وفود واپس روانہ ہو گئے اور توقع ہے کہ معاہدے کی شرائط کو حتمی شکل دینے کے لئے۲؍دن بعد واپس آ ئیں گے۔ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان آئندہ چند گھنٹوں میں مشاورت جاری رہنے کی توقع ہے۔
حماس کی جانب سے مذاکرات میں اہم پیش رفت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا اور مذاکرات کے فریقین میں سے کسی نے بھی میڈیا رپورٹ کی تصدیق نہیں کی۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے دھمکی دی تھی کہ اسرائیل عالمی برادری کے دباؤ میں نہیں آئے گا اور نہ ہی حماس کے مطالبات منظور کرے گا۔ قطر، امریکہ اور مصر تقریباً ۶؍ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات کر رہے ہیں۔ اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ۳۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ۷۵؍ ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہونی چاہئے: رشی سونک
بالآخر اسرائیل جنوبی غزہ سے اپنی فوج واپس بلانے پر مجبور ہوگیا
غزہ میں حماس کے ساتھ مسلسل جنگ کو۶؍ ماہ مکمل ہونے پر اسرائیل نے اپنے فوجیوں کو جنوبی علاقے سے واپس بلالیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے جنوبی غزہ سے اپنی برّی فوج کو واپس بلالیا البتہ ایک بٹالین غزہ کی پٹی اور اسرائیلی سرزمین کو علاحدہ کرنے والے راہداری کی حفاظت کیلئے تعینات رہے گی۔ ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ فوجیوں کی واپسی ایک حکمت عملی کے تحت کی گئی جس کا مقصد اہلکاروں کو رفح میں پیشقدمی کیلئے تازہ دم کرنا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل میں شہریوں کی جانب سے یاہو حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا جارہا ہے۔
حماس کا اسرائیلی فوج کے ٹینک پر حملہ
حماس نے گھات لگا کر اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ۴؍کمانڈوز ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ خان یونس میں اسرائیلی فوجی ایک سرنگ میں آپریشن کیلئے پہنچے تھے جہاں حماس کے گھات لگائے جانبازوں نے اسرائیلی ٹینک کو نشانہ بنایا۔ حماس کے بقول اس کارروائی میں ۱۴؍ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور متعدد زخمی ہیں۔
نصیرات کیمپ اور رفح میں شدید بمباری،۲۴؍ گھنٹوں میں۳۸؍ فلسطینی شہید
فوجیوں کے انخلا کے باوجود اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں، نصیرت کیمپ اور رفح میں ایک بار شدید بمباری سے مزید۷؍ فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے ۷؍ اپریل کو غزہ کے شہر خان یونس پر۴؍ ماہ کے قبضے کے بعد بالآخر خالی کرلیا جس کے بعد فلسطینی شہری خان یونس میں اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیردفاع کا کہنا ہے کہ فوجی انخلا کا مقصد رفح میں بڑے آپریشن کی تیاری کرنا ہے، جنگ میں اپنی کامیابی سے محض ایک قدم دور ہے۔ ادھر نصیرت کیمپ اور رفح میں ایک بار شدید بمباری سے مزید۷؍ فلسطینی شہید ہوگئے، ۲۴؍گھنٹے میں ۳۸؍ فلسطینی شہید ہوئے۔ دوسری جانب اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے سابق فوجی سربراہ مارک بنسکن کو غزہ میں ۷؍ امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے معاملے میں اسرائیل کی تحقیقات کی نگرانی کرنے کرنے کے لیے خصوصی مشیر مقرر کیا اور ’مکمل احتساب‘ کا مطالبہ کیا۔