ساؤتھ ایسٹرن کول فیلڈس لمیٹڈ (ایس ای سی ایل) کوئلے کی کان کنی کیلئے پیسٹ فل ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے والا ہندوستان کا پہلا کوئلہ پی ایس یو بننے کیلئے تیار ہے جو پائیدار اور ماحول دوست کان کنی کے طریقوں کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 12:01 PM IST | Agency | New Delhi
ساؤتھ ایسٹرن کول فیلڈس لمیٹڈ (ایس ای سی ایل) کوئلے کی کان کنی کیلئے پیسٹ فل ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے والا ہندوستان کا پہلا کوئلہ پی ایس یو بننے کیلئے تیار ہے جو پائیدار اور ماحول دوست کان کنی کے طریقوں کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
ساؤتھ ایسٹرن کول فیلڈس لمیٹڈ (ایس ای سی ایل) کوئلے کی کان کنی کیلئے پیسٹ فل ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے والا ہندوستان کا پہلا کوئلہ پی ایس یو بننے کیلئے تیار ہے جو پائیدار اور ماحول دوست کان کنی کے طریقوں کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔
اس جدید زیر زمین کان کنی تکنیک کو نافذ کرنے کیلئے ایس ای سی ایل نے ٹی ایم سی منرل رسورسیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ۷۰۴۰؍ کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ایس ای سی ایل کے کوربا علاقے میں واقع سنگھالی زیر زمین کوئلے کی کان میں پیسٹ فل ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر کوئلے کی پیداوار کی جائے گی۔ ۲۵؍ سال کی مدت میں ، اس منصوبے سے تقریبا ۴ء۸؍ ملین ٹن کوئلہ نکلنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے:وزیراعظم مودی کے ’پنکچر ‘ والےبیان کا جواب بے باکی اور دلیری کیساتھ دیا گیا
پیسٹ فل ٹیکنالوجی کیا ہے؟
پیسٹ فل ایک جدید زیر زمین کان کنی کا طریقہ ہے جو سطحی زمین حاصل کرنے کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔ کوئلہ نکالنے کے بعد، کان کنی کی خالی جگہوں کو فلائی ایش ، سیمنٹ، پانی اور بونڈنگ کیمیکلز سے تیار کردہ ایک خاص طور پر تیار کردہ پیسٹ سے بھر دیا جاتا ہے۔ یہ عمل زمین کو دھنسنے سے روکتا ہے اور کان کے ساختی استحکام کو یقینی بناتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ پیسٹ فل میں صنعتی فضلے مواد کا استعمال کیا جاتا ہے ، اس طرح یہ عمل ماحولیاتی طور پر پائیدار بن جاتا ہے۔
سنگھالی کان کا پس منظر
سنگھالی زیر زمین کان کو۱۹۸۹ء میں ۲۴ء۰؍ ملین ٹن سالانہ کی پیداواری صلاحیت کیلئے منظور کیا گیا تھا اور۱۹۹۳ء میں کام شروع کیا گیا تھا۔ اس وقت کان میں جی سیون گریڈ نان کوکنگ کوئلے کے۴۵ء۸؍ ملین ٹن قابل اخراج ذخائر موجود ہیں۔ اسے بورڈ اینڈ پلر طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا تھا، جس میں زیر زمین آپریشنز کے لئے لوڈ ہال ڈمپر (ایل ایچ ڈی) اور یونیورسل ڈرلنگ مشینوں (یو ڈی ایم) کا استعمال کیا گیا تھا۔ تاہم کان کے اوپر کا سطحی علاقہ گنجان آباد ہے – گاؤں، ہائی ٹینشن بجلی کی لائنیں اور پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی)کی سڑک جس سے حفاظت خدشات کی وجہ سے روایتی کیونگ کے طریقے ناممکن ہیں۔