تشدد سے متاثر منی پور میں ۳۱؍ جولائی سے کوئی کل وقتی گورنر نہیں تھا، صدر دروپتی مرمو نے منگل کو سابق مرکزی داخلہ سیکریٹری اجے کمار بھلہ کو منی پور کا گورنرمقرر کیا۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 5:02 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
تشدد سے متاثر منی پور میں ۳۱؍ جولائی سے کوئی کل وقتی گورنر نہیں تھا، صدر دروپتی مرمو نے منگل کو سابق مرکزی داخلہ سیکریٹری اجے کمار بھلہ کو منی پور کا گورنرمقرر کیا۔
منی پور جہاں مئی ۲۰۲۳ء سے نسلی تشدد برپا ہے، گزشتہ جولائی سے کوئی کل وقتی گورنرنہیں تھا، آسام کا گورنر بننے کے بعد سے لکشمن پرساد اچاریہ منی پور کی بھی اضافی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔منی پور کے نئے گورنر اجے کمار بھلہ۱۹۸۴ء کے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس آفیسر ہیں، وہ ۲۲؍ اگست ۲۰۱۹ء سے اگست ۲۰۲۴ء کے درمیان مرکزی ہوم سکریٹری تھے۔ منی پور کے علاوہ چار دیگر ریاستوں کے لیے بھی نئے گورنر مقرر کیے گئے۔عارف محمد خان، جو ۲۰۱۹ءسے کیرالا کے گورنر تھے، کو منگل کو دوبارہ بہار سونپا گیا۔بہار کے گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر کو کیرالامنتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جن سوراج کی حکومت بننے پر بہار سے نقل مکانی رکے گی: پرشانت کشور
عارف محمد خان جو ایک سابق مرکزی وزیر ہیں کیرالا میں بائیں بازو کی ڈیمو کریٹک فرنٹ حکومت سے اکثر متصادم ہوتے رہے ہیں۔انہیں دوبارہ بہار کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ بہار جہاں بی جے پی کے زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد اقتدار میں ہے، توقع ہے کہ نومبر ۲۰۲۵ءمیں یا اس سے پہلے اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ ارلیکر گوا سے تعلق رکھتے ہیں، جو بی جے پی کےلیڈر تھے، اس سے قبل وہ ہماچل کے گورنر رہ چکے ہیں۔صدر نے اوڈیشہ کے گورنر کی حیثیت سے رگھوبر داس کا استعفیٰ بھی قبول کر لیا۔ داس بی جے پی کے لیڈر اور جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیں۔داس کی جگہ اڈیشہ میں میزورم کے گورنر ہری بابو کمبھمپتی،جو آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے بی جے پی لیڈر ہیں لیں گے۔
سابق آرمی چیف جنرل (سبکدوش) وجے کمار سنگھ کو میزورم کا گورنر مقرر کیا گیا۔ سنگھ ۲۰۱۴ءسے اس سال جون کے درمیان مرکزی وزیر تھے۔ انہوں نے ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخاب میں حصہ نہیں لیا تھا۔