سماجوادی پارٹی کے کارکنان کی میٹنگ میں اکھلیش یادوکا بی جےپی پر کسانوں، نوجوانوں اور تاجروں کو فریب دینے کا الزام، کہا ’’سماج وادی حکومت نے کسانوں کے مفاد میں فیصلے کئے تھے‘‘،کسانوں کے ایک وفد نےاکھلیش سے ملاقات بھی کی اورانہیں اپنا لیڈر قراردیا۔
EPAPER
Updated: October 08, 2024, 1:08 PM IST | Agency | Lucknow
سماجوادی پارٹی کے کارکنان کی میٹنگ میں اکھلیش یادوکا بی جےپی پر کسانوں، نوجوانوں اور تاجروں کو فریب دینے کا الزام، کہا ’’سماج وادی حکومت نے کسانوں کے مفاد میں فیصلے کئے تھے‘‘،کسانوں کے ایک وفد نےاکھلیش سے ملاقات بھی کی اورانہیں اپنا لیڈر قراردیا۔
یہاں سماجوادی پارٹی کے صدر دفتر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران اکھلیش یادو نے بی جےپی پر کسانوں، نوجوانو ں اورتاجروں کو فریب دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیوں سے ہر طبقہ پریشانی اور تکلیف میں ہے۔ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ بی جے پی حکومت نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے۔ کسانوں، نوجوانوں اور غریبوں کو سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ کسانوں اور غریبوں کی مدد کی جانی چاہئے۔ ‘‘
اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’ سماجوادی پارٹی کے دورحکومت میں اتر پردیش کے کسانوں کے مفاد میں کئے اہم فیصلے کئے گئے تھے۔ انہیں سہولتیں دی گئی تھیں، منڈیا ں قائم کی گئی تھیں۔ بی جےپی حکومت نے منڈیوں کا کام روک دیا ہےاورسب کچھ برباد کردیا ہے۔ آج کسانوں کو کھادوں اور بیجوں کے بحران کا سامنا ہے۔ ‘‘ اکھلیش نے کہا مرکز بی جےپی کی حکومت اب زیادہ دن نہیں ٹکے گی۔
یہ بھی پڑھئے:راہل گاندھی نے کولہاپور میں دلت خاندان سے ملاقات کا ویڈیو شیئر کیا
اس سے قبل کسان یونین کے ایک وفد نے اتوار کو اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد کسان لیڈروں نے اکھلیش یادو کو اپنا لیڈر قرار دیا اور کہا کہ اکھلیش یادو ہی واحد ایسے لیڈر ہیں جو ہمیشہ سے ہم کسانوں کی آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے دور حکومت میں ہی کسانوں کے حق میں تمام تر ترقیاتی کام کئے گئے۔ اس کے برعکس بی جے پی کے دور حکومت میں کسانوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ غربت اور قرض سے تنگ آ کر کسانوں نے خود کشی کی۔ بی جے پی حکومت نے اب تک کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی کام نہیں کیا۔ کسان لیڈروں نے کہا ’’جب اکھلیش یادو وزیر اعلیٰ تھے، اُس وقت سماجوادی حکومت نے گنے کی قیمت میں کافی اضافہ کیا تھا اور تمام بقایا جات کی ادائیگی بھی کی گئی تھی۔ بی جے پی حکومت کے۷؍سالہ دور حکومت میں ابھی تک کسانوں کے گنے کی مکمل ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔ بی جے پی صرف جھوٹا دعویٰ ہی کر سکتی ہے، عملی طور پر اس کی جانب سے اب تک کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا گیاجس سے کسانوں کو فائدہ پہنچ سکے۔ بی جے پی کے قول و فعل میں کافی تضاد ہے۔ ‘‘کسانوں کے وفد نے مزید کہا کہ سماج وادی حکومت کے دور میں زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کے نظام پر توجہ دی گئی تھی۔ منڈیوں کے قیام سے بنیادی ڈھانچہ تیار کیا گیا تھا۔ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا تھا۔ سماج وادی حکومت میں کھیتیکیلئے بجٹ میں ۷۵؍ فیصد رقم مختص کی گئی تھی۔ کسانوں کے وفد میں بھارتیہ کسان یونین کے باغپت ضلع انچارج ونود کمار، ضلع نائب صدر ہریندر تیاگی اور ضلع ترجمان ہمت سنگھ شامل تھے۔