اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع میں گئو کشی معاملہ میں چھاپہ کے دوران ایک سب انسپکٹر کی بندوق سے گولی چل گئی جس سے ایک پولیس کانسٹبل کی موت واقع ہوگئی۔ کانسٹبل کے والد نے اس حادثہ پر شبہات کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: July 18, 2024, 5:37 PM IST | Lucknow
اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع میں گئو کشی معاملہ میں چھاپہ کے دوران ایک سب انسپکٹر کی بندوق سے گولی چل گئی جس سے ایک پولیس کانسٹبل کی موت واقع ہوگئی۔ کانسٹبل کے والد نے اس حادثہ پر شبہات کا اظہار کیا۔
اتر پردیش پولیس کے ایک کانسٹبل محمد یعقوب، سر میں گولی لگنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق، بدھ کو علی گڑھ ضلع میں گائے کے ذبیحہ کے سلسلے میں مشتبہ افراد پر چھاپہ کے دوران ایک سب انسپکٹر راجیو کمار کی جام شدہ پستول سے حادثاتی طور پر گولی چل گئی جو محمد یعقوب کے سر پر جالگی اور ان کی موت واقع ہوگئی۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق، سب انسپکٹر راجیو کمار اپنی جام شدہ پستول کو لوڈ کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ اچانک گولی چل گئی۔ گولی، راجیو کمار کے پیٹ سے گزر کر محمد یعقوب کے سر پر لگی۔ ذخمی کمار کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے اور انہیں طبی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ زخمی سب انسپکٹر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گشت کررہا ہے جہاں وہ تفصیل سے سمجھا رہے ہیں کہ وہ اور ان کی ٹیم خفیہ ذرائع سے ملی اطلاع پر گئو کشی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپہ ماررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران ان کی پستول جام ہوگئی، اور وہ اسے ٹھیک کرنے لگے۔ اسی دوران اچانک ایک گولی چل گئی جو ان کے پیٹ کو چیرتی ہوئی کانسٹبل یعقوب کے سر میں لگی۔
یہ بھی پڑھئے: اسمبلی انتخابات میں مسلم امیدواروں کو کھڑا کرنے پر زور
مہلوک کے اہل خانہ نے سرکاری بیان پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے یعقوب کے والد نے اپنے شبہات کا اظہار کیا اور اس معاملہ کی جانچ کا مطالبہ کیا۔ یعقوب کے والد نے بیان دیا کہ پولیس نے ہمیں بتایا کہ جام شدہ بندوق کو لوڈ کرنے کے دوران ایک گولی میرے بیٹے کے سر کو لگ گئی۔ میں سمجھ نہیں پا رہا کہ گولی اس کے سر کو کیسے جالگی؟
A jammed pistol - accidentally got fired- pierced SIs abdomen and hits Yqaoobs head ,so what must have Yaqoob body position at the time of fire ???? ? I am sure inquiry will be done. https://t.co/OfFTszZgRu
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) July 18, 2024
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بھی سوشل میڈیا پر اس معاملہ پر اپنے شبہات کا اظہار کیا۔ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے پولیس کے بیانیہ پر سوال کھڑا کئے۔ انہوں نے لکھا، ایک جام شدہ پستول اچانک چل گئی۔ سب انسپکٹر کے پیٹ میں چھید کرتے ہوئے یعقوب کے سر کو جالگی۔ تو گولی چلنے کے وقت یعقوب کا جسم کس پوزیشن میں ہوگا؟ مجھے یقین ہے کہ اس معاملے میں تفتیش کی جائے گی۔