بلدیاتی حکومتوں کے ایک ہزار ۸۷۳؍ نمائندے بھی برطرف، طلبہ نے یونیورسٹی میں قرآن پاک کی تلاوت سے روکنے والے ڈین سےاستعفیٰ لے لیا۔
EPAPER
Updated: August 21, 2024, 1:22 PM IST | Agency | Dhaka
بلدیاتی حکومتوں کے ایک ہزار ۸۷۳؍ نمائندے بھی برطرف، طلبہ نے یونیورسٹی میں قرآن پاک کی تلاوت سے روکنے والے ڈین سےاستعفیٰ لے لیا۔
بنگلہ دیش میں محمد یونس کی عبوری حکومت نے ملک کو شیخ حسینہ کے دور ِ حکمرانی کے باقیات سے آزاد کرانے کی مہم کے تحت ملک بھر میں تعینات تمام ڈپٹی کمشنرز اور مئیرز کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق عبوری حکومت نے بنگلہ دیش کی تمام۱۲؍ سٹی کارپوریشنز کے میئرس سمیت بلدیاتی حکومتوں کے ایک ہزار۸۷۳؍ نمائندوں کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ حکومت نے برطرف کئے گئے میئرس کی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے منتظم تعینات کردیئے ہیں۔ برطرف کئے گئے میئر عوامی لیگ کے حمایت یافتہ تھے اور ۵؍ اگست کو حسینہ واجد کی حکومت ہٹائے جانے کے بعد سے اپنے دفاتر میں نہیں آرہے تھے۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ میں پھر اسکول پر حملہ، ۱۲؍ جاں بحق، حماس کے حملے میں ۳؍ صہیونی فوجی ہلاک
مقامی میڈیا کے مطابق برطرف کئے گئے۱۲؍ میئر میں سے۹؍فرارہیں
اس بیچ ڈھاکہ میں طلبہ نے یونیورسٹی کے اس ڈین کا گھیراؤ کیا جس نے رمضان المبارک میں طلبہ پر یونیورسٹی میں سرعام قرآن پاک کی تلاوت پر پابندی عائد کردی تھی۔ طلبہ نے پیر کو ڈھاکہ یونیورسٹی کے فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالبشیر کا ان کے دفتر پر گھیراؤ کیا، ان کے سامنے قرآن پاک کی بہ آواز بلند تلاوت کی اور پھر ان کے لیے ہدایت کی دعا کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ لے لیا۔ دعا کے دوران مذکورہ ڈین نے بھی ہاتھ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں بلند کئے اور دعا کے اختتام پر آمین کہا۔
طلبہ کا الزام ہے کہ ڈھاکہ یونیورسٹی میں ہندو تہواروں اور رنگین محفلوں کی تو اجازت تھی لیکن اسلامی تقریبات کے انعقاد اور شعائر اسلام کے اظہار پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ رمضان المبارک میں یونیورسٹی میں محفل قرآن کے پروگرام پر مذکورہ ڈین نے طلبہ کے خلاف تادیبی کارروائی کیلئے شوکاز نوٹس بھی جاری کیاتھا۔