اسرائیل پر حماس کے حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نےایک بیان جاری کرکے اسرائیل کے ساتھ اظہار غم کیا ہے، ساتھ ہی اسرائیل کے حق دفاع اور امریکہ فوج کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
EPAPER
Updated: October 07, 2024, 10:09 PM IST | Washington
اسرائیل پر حماس کے حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نےایک بیان جاری کرکے اسرائیل کے ساتھ اظہار غم کیا ہے، ساتھ ہی اسرائیل کے حق دفاع اور امریکہ فوج کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن اورنائب صدر کملا ہیرس نے ۷؍ کے حماس کے اسرائیل پر حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر اظہار رنج کیا ہے۔اپنے بیان میں بائیڈن نے کہا کہ’’ ہمیں حماس کے خونین حملوں کے ساتھ اس دن کو بھی یاد کرنا چاہئے جس دن زندگی کی خوبصورتی کو چھین لیا گیا۔‘‘ کملا ہیرس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ میں حماس کے اس خوفناک حملے کو کبھی نہیں بھولوں گی کہ کس طرح حملہ کرکے ۱۲۰۵؍ عام شہریوں کو ہلاک کیا اور ۲۵۱؍ کو یر غمال بنا لیا۔ میں اسرائیلی عوام کو ہونے والی تکلیف اور غم کو محسوس کرتی ہوں۔‘‘ بائیڈن نے اپنے بیان میں اس بات کا اضافہ کیا کہ ’’ ۷؍ اکتوبر کو اس وجہ سے بھی یاد رکھا جائے گا کہ حماس نے فلسطینیوں کیلئے جنگ کا دروازہ کھول دیا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کیخلاف دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج
اپنے بیان میں کملا ہیرس نے مزید کہا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے غزہ میں ہونے والی تباہی اور اموات سےرنجیدہ ہیں۔حالانکہ بائیڈن اور کملا ہیرس نے اپنے بیان میں امریکی فوج کے اسرائیل کے اتحادی ہونے کا اعادہ کیا۔بائیڈن نے مزید کہا کہ ’’ ایک سال بعد میں اور کملا ہیرس اسرائیلی عوام کی حفاظت اور ان کے تحفظ کے اپنے وعدے پر قائم ہیں ، اور اسرائیل کے وجود کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔‘‘ کملا ہیرس نے اپنے بیان میں یہ بات دہرائی کہ انہوں نے ہمیشہ فلسطینیوں کی آزادی، عزت نفس، توقیر، کی لڑائی لڑی ہے۔ساتھ ہی لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر جاری تصادم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل اور لبنان پر جاری تصادم کو ختم کرنے کا سفارتی حل ہی واحد راستہ ہے۔