امریکہ کے سابق صدر اور صدارتی انتخاب کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر ایک بار پھر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، لیکن خفیہ اداروں کی بر وقت کارروائی کے سبب یہ حملہ ناکام ہو گیا، ٹرمپ اور ان کے اطراف موجود تمام افراد محفوظ، حملہ آور گرفتا، تحقیق جاری۔
EPAPER
Updated: September 16, 2024, 6:06 PM IST | Washington
امریکہ کے سابق صدر اور صدارتی انتخاب کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر ایک بار پھر قاتلانہ حملہ ہوا ہے، لیکن خفیہ اداروں کی بر وقت کارروائی کے سبب یہ حملہ ناکام ہو گیا، ٹرمپ اور ان کے اطراف موجود تمام افراد محفوظ، حملہ آور گرفتا، تحقیق جاری۔
امریکی خفیہ اداروں کے مطابق اتوار کو فلوریڈا کے مغربی پام بیچ پر ممکنہ اقدام قتل کے بعد سابق امریکی صدر ڈونانلڈ ٹرمپ محفوظ ہیں۔ مایامی کے اسپیشل انچارج رافیل بورس کے مطابق قتل کی یہ کوشش دوپہر ۲؍ بجے کے بعد ٹرمپ انٹرنیشنل گولف کلب میں کی گئی۔ نیو یارک ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق خفیہ ادارے کے ایک اہلکار نے ایک مشتبہ شخص کو رائفل کے ساتھ گولف کے میدان کی باڑ کے پاس اس وقت کھڑا ہوا پایا جب ٹرمپ وہاں گولف کھیل رہے تھے۔اہلکار نے فوراً گولی چلا دی لیکن وہ شخص گاڑی میں سوار ہوکر فرار ہو گیا، جسے بعد میں حراست میں لے لیا گیا ، اس شخص کی پہچان ۵۸؍ سالہ ریان ویسلے روتھ کے طور پر ہوئی ہے۔جبکہ موقع سے ایک اے کے ۴۷؍ رائفل ، دو بیگ اور ایک اسکوپ بر آمد ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یمن اور لبنان سے اسرائیل پرزبرد ست میزائل حملے
واضح رہے کہ ٹرمپ پر اس سے قبل ۱۳؍ جولائی کو ایک عوامی جلسے کےدوران پین سلوانیہ میں جان لیوا حملہ ہوا تھا جس میں ایک حملہ آور ہلاک اور دیگر دو شدید زخمی ہو گئے تھے۔اس حملے میں ٹرمپ زخمی ہو گئے تھے۔ ٹرمپ نے اتوار کےحملے کے بعد اپنی امدادی ویب سائٹ پر کہا کہ’’ میں محفوظ ہوں اور اس گولی باری میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے ،لیکن اس دنیا میں کچھ لوگ ہیں جو ہمیں روکنے کیلئے کچھ بھی کر گزرسکتے ہیں۔لیکن میں آپ کیلئے لڑنا نہیں چھوڑوں گا۔‘‘
ٹرمپ گولف کلب جہاں ڈونالڈ ٹرمپ پر حملے کی کوشش کی گئی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے خفیہ ادارے کے اہلکاروں کی بروقت کارروائی اور ٹرمپ اور ان کے اطراف موجود افراد کو محفوظ رکھنے کی تعریف کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حملے کی تحقیق جاری ہے۔بائیڈن نے مزید کہا کہ انہوں نے خفیہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام ذرائع اور اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ٹرمپ کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔اس کے علاوہ نائب امریکی صدر اور ٹرمپ کے مقابل صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ’’مجھے اس واقع کی تفصیل سے آگاہ کیا گیا ہے، یہ بات باعث مسرت ہے کہ ٹرمپ محفوظ ہیں۔امریکہ میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘