• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امیت شاہ نے نکسل ازم کو مکمل طور پر ختم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا

Updated: October 08, 2024, 11:59 AM IST | Agency | New Delhi

وزیر داخلہ نےبائیں بازو کی انتہا پسندی پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی،۲۰۱۹ء سے۲۰۲۴ء تک نکسل واد کیخلاف لڑائی میں بڑی کامیابی کا دعویٰ۔

Union Home Minister Amit Shah along with the Chief Ministers and representatives of the states. Photo: PTI
مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ ریاستوںکے وزرائے اعلیٰ اور نمائندوں کے ساتھ۔ تصویر : پی ٹی آئی

مرکزی وزیر داخلہ ا میت شاہ نے ایک بار پھر دہرایا کہ حکومت بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کے ساتھ مارچ ۲۰۲۶ء تک نکسل ازم کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے پُر عزم ہے۔ امیت شاہ نے پیر کو یہاں بائیں بازو کی انتہا پسندی پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، ادیشہ اور تلنگانہ کے وزرائے اعلیٰ، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ اور آندھرا پردیش کے وزیر داخلہ نے میٹنگ میں شرکت کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نکسل ازم سے متاثرہ تمام ریاستوں کے ساتھ مل کر۲۰۲۶ء تک نکسل ازم کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ہتھیار بنانے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے: راجناتھ سنگھ

امیت شاہ نے کہا کہ۲۰۴۷ء تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف میں ملک کے ۸؍کروڑ قبائلی بھائیوں اور بہنوں کا بہت اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کا صحیح مطلب یہ ہے کہ ترقی ملک کے۱۴۰؍کروڑ لوگوں تک پہنچے جس میں ہمارے ۸؍ کروڑ قبائلی بھائی بہن شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کو صحیح معنوں میں دور دراز علاقوں اور قبائلی عوام تک لے جانے میں سب سے بڑی رکاوٹ نکسل ازم ہے۔ نکسل ازم تعلیم، صحت کی سہولیات، کنکٹی ویٹی، بینکنگ اور ڈاک خدمات وغیرہ کو گاؤں تک نہیں پہنچنے دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کو آخری شخص تک لے جانے کیلئے ہمیں نکسل واد کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔ امیت شاہ کے بقول’’ ۲۰۱۹ء سے ۲۰۲۴ء تک نکسل ازم کے خلاف لڑائی میں بڑی کامیا بی حاصل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں سے، ہم بائیں بازو کی تاریکی کو آئین کے ذریعے دیئے گئے حقوق سے بدلنا چاہتے ہیں اور بائیں بازو کے متشدد نظریہ کی جگہ ترقی اور اعتماد کے نئے دور کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔ ہم متاثرہ علاقوں کو بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور سرکاری اسکیموں کے۱۰۰؍فیصد نفاذ کے ساتھ مکمل طور پر ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK