وزیر داخلہ امیت شاہ ڈھٹائی پر آمادہ، یہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی کبھی ہندو ۔مسلم سیاست نہیں کرتی لیکن اپوزیشن پارٹیوں کو جواب دینے کیلئے یہ موضوع اٹھانے پڑتے ہیں۔
EPAPER
Updated: May 27, 2024, 8:45 AM IST | Agency | New Delhi
وزیر داخلہ امیت شاہ ڈھٹائی پر آمادہ، یہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی کبھی ہندو ۔مسلم سیاست نہیں کرتی لیکن اپوزیشن پارٹیوں کو جواب دینے کیلئے یہ موضوع اٹھانے پڑتے ہیں۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک مرتبہ پھر فرقہ وارانہ موضوعات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر دفعہ ۳۷۰؍، مسلمانوں کا کوٹہ اور یونیفارم سول کوڈ پر بات کرنا غلط ہے تب بھی وہ یہ موضوع اٹھاتے رہیں گے کیوں کہ یہ ملک کے مفاد میں ہے۔ وزیر داخلہ جو کھل کر ڈھٹائی پر آمادہ ہو گئے ہیں، نے کہا کہ ان کی پارٹی کبھی بھی ہندو۔ مسلم کی سیاست نہیں کرتی لیکن اپوزیشن پارٹیاں یہ موضوعات اٹھاتی ہیں اور پھر انہیں جواب دینے کے لئے ان موضوعات پر گفتگو ضروری ہوجاتی ہے۔ امیت شاہ نے پی ٹی آئی کو دئیے گئے انٹر ویو میں واضح طور پر کہا کہ ان کی پارٹی کی حکومت کبھی بھی مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دے گی اور جو بھی اوبی سی کوٹہ میں دوسروں کا حق مارکر مسلمانوں کو کوٹہ دینے کی کوشش کرے گا ہم اسے روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: مودی جی کا پرماتما سے ڈائریکٹ کنکشن ہے : راہل گاندھی
امیت شاہ نے مسلم کوٹہ اور آئین میں تبدیلیوں کے سوالوں کا بھی جواب دیا اور دعویٰ کیا اپوزیشن لیڈران مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے لئے ہی آئین میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بات بی جے پی اچھی طرح سے سمجھ گئی ہے اسی لئے ہم کھل کر ان کی مخالفت کررہے ہیں اور انہیں یہ بتارہے ہیں کہ ان کی یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ امیت شاہ نے اپوزیشن کی جانب سے پولنگ ڈیٹا کے حوالے سے الیکشن کمیشن پر کی جارہی تنقیدوں پر کہا کہ اپوزیشن لیڈران کو اپنی شکست صاف نظر آرہی ہے اس لئے وہ پہلے ہی ایسے بیانات دے رہے ہیں کہ یہ محسوس ہو کہ غلطی الیکشن کمیشن کی ہے لیکن عوام تمام باتیں بہت اچھی طرح سے سمجھ گئے ہیں۔