• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

موبائل کی لت میں مبتلا نوجوانوں کو کھیل کے ذریعے دین کی طرف متوجہ کرنےکی کوشش

Updated: July 21, 2024, 1:01 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

کرلا کے مدرسہ تعلیم القرآن نے کرکٹ ٹورنامنٹ کےبعد تقریب انعامات کے دوران ذہن سازی کرکے۴۰؍افراد کوجماعت میں جانے کیلئے تیار کیا۔

Many youths who participate in the cricket tournament will go to Jamaat. Photo: INN
کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والے بہت سے نوجوان جماعت میں جائیں گے۔ تصویر : آئی این این

یہاں کے نیو مل روڈ، نینسی چال میں واقع سماجی ادارہ مدرسہ تعلیم القرآن کی جانب سے گزشتہ دنوں بالخصوص نوجوان لڑکوں میں موبائل کے بڑھتے استعمال پر قابو پانے کیلئے، انہیں کھیل کے ذریعے دین کی جانب متوجہ کرنے کی انوکھی مہم چلائی گئی۔ اس کےتحت ۲؍ روزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کے بعد تقسیم انعامات کی تقریب کے دوران انہیں موبائل کے غیر مناسب استعمال سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا گیا، ساتھ ہی دین کی طرف متوجہ ہونے کی تلقین کی گئی۔ اس کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والے ۹۰؍ افراد میں سے ۴۰؍ نے ۳؍ دن کی جماعت میں جانے پر رضامندی ظاہر کی، جلدہی یہ لوگ جماعت میں جائیں گے۔ 
 واضح رہے کہ مذکورہ مدرسہ گزشتہ ۷۰؍ سال سے دینی، سماجی اور تعلیمی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ ان دنوں موبائل کے بے جا استعمال سے بچوں اور نوجوانوں میں پائی جانے والی برائیوں پر قابو پانے کیلئے مدرسہ ھٰذا نے کھیل کے ذریعے بچوں اور نوجوانوں کو دین کی جانب راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔ موبائل نے یہاں کے بچوں اور نوجوانوں کو ایک دوسرے سے دور کر دیا ہے، ساتھ ہی فون کے متواتر استعمال سے ان بچوں کی آنکھوں اور صحت پر برا اثرمرتب ہو رہا ہے، وہ کھیل کود سے دور ہوگئے ہیں ۔ ان میں چڑچڑا پن پنپ رہا ہے۔ ان ہی برائیو ں اور نقصانات کو محسوس کرتے ہوئے مدرسہ کی جانب سے کھیل کے ذریعے بچوں کو دین سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بجٹ سے قبل وزارت خزانہ میں لاک ڈاؤن

مذکورہ مدرسہ کے صدر ندیم صدیقی نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ موبائل کے استعمال کی لت سے ہمارے محلے کے بچے اور نوجوان تعلیم اور تہذیب سے محروم ہورہےہیں۔ ہر وقت موبائل پر وقت ضائع کرنے سے ان کی تخلیقی صلاحیت ضائع ہورہی ہے۔ وہ گھر اور محلے کے بڑوں اور بزرگوں کاادب و احترام کرنابھول رہےہیں، ساتھ ہی جسمانی سرگرمیوں مثلاً کھیل کود میں حصہ نہ لینے سے جسمانی طور پر تساہلی کا شکار اور کمزور ہو رہے ہیں ۔ ان ہی نقصا نات کے پیش نظر مذکورہ مہم کے تحت انہیں موبائل سے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ‘‘
 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ’’ہمارے کرکٹ ٹورنامنٹ میں ۱۵؍سے ۱۰؍ اور ۱۵؍سے ۲۵؍سال کی عمر والے۹۰؍ افراد نے حصہ لیاتھا۔ ٹورنامنٹ کے اختتام پر تقسیم انعامات کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آگرہ (اُتر پردیش ) سے آئی جماعت کے امیر نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہیں سمجھایا کہ صحت سب سے بڑی نعمت ہے۔ اسے اپنے برے عمل سے ضائع نہ کریں بلکہ اس کے تحفظ کا پورا خیال رکھیں ، ساتھ ہی انہوں نے موبائل کے مضر اثرات پر روشنی ڈالی اور اس میں وقت برباد کرنے کو بڑا نقصان قرار دیا۔ انہوں نے موبائل پر ضائع ہونے والے وقت کو دینی کاموں کیلئے استعمال کرنے کی صلاح دی۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ تقریب کے دوران ہی ۴۰؍ افراد، جن میں ۳؍ افراد عمر رسیدہ اور باقی نوجوان ہیں ، نے پہلے مرحلے میں ۳؍ دنوں کی جماعت میں جانے کا اعلان کیا ۔ یہ گروپ، اگلے ہفتہ کرجت یا چپلون جماعت میں جائے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK