• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کالندی ایکسپریس کو پلٹنے کی سازش بے نقاب کرنے کی کوشش

Updated: September 11, 2024, 12:38 PM IST | Agency | Kanpur

آر پی ایف نے۱۸؍ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی،ریلوے سیفٹی کمشنر ۳؍ روز تک جائے حادثہ پر قیام کریں گے اور ہر پہلو سے تفتیش کریں گے۔

Security personnel are seen at the accident site in Kanpur. Photo: PTI
کانپور میں جائے حادثہ پر سیکوریٹی اہلکار نظر آرہےہیں۔ تصویر : پی ٹی آئی

کالندی ایکسپر یس کو پلٹنے کی ساز ش کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں  مختلف ٹیمیں  تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہی ہیں۔ یادرہےکہ کانپور کے شیو راج پور علاقے میں اتوار کی رات کالندی ایکسپریس کو پلٹنے کی کوشش کی گئی تھی ۔ 
 ریلوے کی جانب سے اس کی تفتیش کی جارہی ہے۔ پیر کو عزت نگر ڈویژن کے ریلوے سیفٹی کمشنر پون سریواستو نے ٹیم کے ساتھ جائے حادثہ کا جائزہ لیا۔ معاملے کی تہ تک پہنچنے کیلئے آر پی ایف کی ٹیمیں مامور کر دی گئی ہیں۔ آر پی ایف۱۸؍ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے سیفٹی کمشنر ۳؍ روز تک جائے حادثہ پر قیام کریں گے اور ہر پہلو سے تفتیش کریں گے۔ انہوں نے تفتیش کیلئے آر پی ایف کی ۳؍ ٹیمیں مامور کی ہیں۔ ان ٹیموں نے شیوراج پور اور قنوج میں جائے حادثہ کے درمیان پوچھ گچھ کیلئے۱۸؍ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔ آر پی ایف کی انٹیلی جنس بھی سرگرم ہو گئی ہے۔ انٹیلی جنس کے لوگ سادہ کپڑوں میں انور گنج اور قنوج کے درمیان اسٹیشنوں پر مسافروں کے درمیان بیٹھ کر سازش سے متعلق معلومات جمع کریں گے۔ خاص طور پر کانپور اور قنوج کے درمیان روزانہ سفر کرنے والے مسافروں پر نظر رکھی جائے گی۔ ساتھ ہی ریلوے پٹریوں پر گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ ٹیم رات میں کار سے ریلوے پٹریوں کے آس پاس گشت کرے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے:تمل ناڈو نے امریکہ سے بڑی سرمایہ کاری حاصل کی، سرکردہ کمپنیوں کیساتھ معاہدہ

دریں اثناء کالندی ایکسپریس کو پلٹنے کی سازش سے متعلق چونکا دینے والی انکشافات ہوئے ہیں۔ تفتیش میں مصروف۶؍ ٹیموں نے منگل تک نیوادا ٹول پلازہ اور مختلف مقامات پر نصب ۲۱۹؍ سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج اکٹھا کئے ہیں۔ اس کے علاوہ تفتیشی اور خفیہ محکمہ کی ٹیمیں بھی سرگرم ہیں۔ جو لوگ پہلے ریلوے پٹریوں سے چھیڑ چھاڑ جیسے معاملات میں پکڑے گئے تھے، ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی فارنسک اور ڈاگ اسکواڈ کی ٹیموں نے بھی کسی بھی طرح کے سراغ اور مشکوک چیز کی تلاش میں علاقے کے ہرحصے کی تلاشی لی۔ اسی دوران انکشاف ہوا ہے کہ کانپور میں کالندی ایکسپریس کو پلٹنے کی سازش کرنے والے بدمعاش ہائی وے کی طرف سے سلنڈر لے کر پٹری تک پہنچے اور حادثہ کے بعد پٹری کی دوسری طرف مکئی کے کھیت سے فرار ہوگئے۔ پولیس ایسا اندازہ اس لئے لگا رہی ہے کہ منگل کو جہاں ایک طر ف سراغ رساں کتا ریلوے کی پٹریوں سے تقریباً۱۵۰؍ میٹر دور ہائی وے تک گیا، وہیں دوسری طرف جائے  وقوعہ کی دوسری طرف جھاڑیوں میں سے گزر کر مکئی کے کھیت تک گیا جہاں قدموں کے کچھ نشانات بھی ملے ہیں۔ منگل کو دوپہر۲؍ بجے ڈی سی پی ویسٹ راجیش کمار سنگھ، ریلوے کے ڈویژنل سیفٹی کمشنر پون کمار سریواستو اور ڈاگ اسکواڈ موقع پر پہنچے۔ ٹرینر وجے کمار پہلے سراغ رساں کتے کو اس جگہ لے گئے جہاں سے سلنڈر ملا تھا۔ کچھ دیر یہاں سونگھنے کے بعد کتا پٹری کے کنارے ٹہلتے ہوئے وہاں  پہنچا جہاں سلنڈر گاڑا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ پٹری کے کنارے سے ہوتا ہواسڑک پر آگیا۔ پھر وہ پٹری اور اس کے بعد ہائی وے کی طرف مڑا جہاں وہ ٹول پلازہ سے کچھ پہلے بنائے گئے’ کانہا رسوئی ہوٹل‘ کے قریب گیا۔ دو بار ہوٹل کے اندر گیا۔ اس کے بعد پولیس نے ہوٹل مالک گیانو شکلا سے پوچھ تاچھ کی۔ 
  دریں اثناءریلوے افسران نے معاملے کی تفتیش مکمل کر لی ہے۔ پورے معاملے میں ریلوے کی کوئی چوک سامنے نہیں آئی ہے۔ افسران کا خیال ہے کہ بھلے ہی سلنڈر پٹری کے درمیان پھنس گیا تھا لیکن ٹرین کی رفتار۵۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہونے کی وجہ سے جب سلنڈر انجن کے آگے کے حصے سےٹکرا یا تو پھٹنے کے بجائے اچھل کر دو ر جا گرا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK