• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ کریں‘‘

Updated: April 16, 2024, 11:59 AM IST | Agency | United Nations

اسرائیل ایران کشیدگی پرسلامتی کونسل کا اجلاس بغیر کسی اہم نتیجے کے ملتوی۔مشرق وسطیٰ میں امن کو برقرار رکھنے کیلئے سفارتی سطح پر بات چیت کا عمل تیز۔

Ambassador of Iran Amir Saeed speaking at the meeting of the Security Council. Photo: PTI
سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران کے سفیر امیر سعید اظہار خیال کرتے ہوئے۔ تصویر:پی ٹی آئی

اقوام متحدہ نے اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔ ’ایکس‘ پر جاری کردہ بیان میں عالمی ادارہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے فریقین سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، ایسے کسی بھی عمل سے گریز کیا جائے جو مشرق وسطیٰ میں کسی مختلف فوجی ٹکراؤ کا سبب بنے۔ انہوں نے کہا کہ عام شہری پہلے ہی ان چیزوں کوبرداشت کررہے ہیں اور ان کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ 
سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں  کیا ہوا؟
 قابل ذکر ہے کہ ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔ ’ رائٹرز‘ کے مطابق اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس۱۴؍ اپریل کو اسرائیل کی درخواست پر بلایا گیا جب۱۳؍ اپریل کو رات گئے ایران نے اسرائیل پر تقریباً۳۰۰؍ ڈرون اور میزائل داغ کر پہلی بار براہ راست حملے کئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایرانی حملے کے دوران بھی غزہ کے اپنے ہدف کوبھولے نہیں ہیں: اسرائیلی فوجی ترجمان

سلامتی کونسل کےاس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے تمام ممالک کے اراکین کو خبردار کیا کہ ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت کیخلاف طاقت کا استعمال منع ہے، انہوں نے اسرائیل پر ایران کے حملے کی بھی مذمت کی۔ انتونیو غطریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے، وقت آگیا ہے کہ کشیدگی کم اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ ‘‘
سلامتی کونسل میں  کس نے کیا کہا؟
  سلامتی کونسل میں روس اور چین نے بھی تحمل سے کام لینے پر زور دیا جبکہ امریکہ اور برطانیہ نے ایران کو مزید کشیدگی نہ بڑھانے کی تنبیہ کی ہے۔ فرانس نےکہاکہ ایران اوراس کے اتحادی خطے میں عدم استحکام پیدا نہ کریں۔ امریکہ کے نائب مندوب رابرٹ ووڈ نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل ایران کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرے، فرانس کے مندوب نے ایران اور اس کے اتحادیوں سے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے تفصیلات فراہم کئے بغیر کہا کہ’ ’آئندہ چند دنوں میں امریکہ دیگر ممالک کے ساتھ مشاورت کے بعد ایران کو اقوام متحدہ میں جوابدہ بنانے کے لئے مزید اقدامات کرے گا۔ ‘‘
 ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تو ایران مناسب ردعمل کا حق استعمال کرے گا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے اجلاس میں ایران پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ڈائی بنگ نے شام میں ایران کے قونصل خانے پر پچھلے حملے کو ’شیطانی‘ قرار دیا۔ چین نے اسرائیل پر ایران کے حملے پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا اور تمام فریقوں سے ’پرسکون اور تحمل‘ کا مطالبہ کیا۔ چین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔ اسکےعلاوہ روس نے بھی اسرائیل کی حمایت کرنے اور ایرانی قونصل خانے پر حملے کی مذمت نہ کرنے پر امریکہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ 
ایران کی سعودی، قطر، ترکی اور روس سے بات چیت
 ایرانی وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ، سعودی، قطر اور روس، ترکیہ، شام کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کرکے خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہ اور سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے ٹیلی فونک رابطے میں ۱۳؍ اپریل کو ہونے والے اسرائیل پر حملے کے بعد خطے کی صورتحال میں پیشرفت، بڑھتی کشیدگی اور اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کےعلاوہ ایران اور قطر کے وزرائےخارجہ کے درمیان بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا، قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے غزہ میں جنگ بندی سمیت علاقائی پیش رفت پر حسین امیرعبداللہیان سے گفتگو کی۔ گفتگو کے دوران قطر نے خطےمیں استحکام کےلیےتمام کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔ روس اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان بھی بات چیت ہوئی، روس اور ایران نےمشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی سےخبردار کیا، ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دوران روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ کشیدگی ختم کرانا سلامتی کونسل کی ترجیح ہونی چاہیے۔ ایران کے سینئر سفارتکار نے ترک ہم منصب ہاکان فیدان کے ساتھ بھی فون پر بات چیت کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK