• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوگی سرکار کے متنازع حکم کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل

Updated: July 22, 2024, 11:44 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سو ِ ل رائٹس نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ، آج سماعت، اتر پردیش میں کانوڑ یاترا کے آغاز کے ساتھ ہی مزید کئی پابندیاں عائد کردی گئیں۔

A few youths on Kannur Yatra. They have been instructed not to carry spears, tridents or any kind of weapons. Photo: INN
کانوڑ یاترا پر نکلے ہوئے چند نوجوان۔انہیں نیزہ، ترشول یا کسی بھی قسم کا ہتھیار ساتھ نہ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تصویر : آئی این این

اترپردیش میں  کانوڑ یاترا کے دوران اس کے راستے میں آنے والی تمام دکانوں پر دکاندار کا نام جلی الفاظ میں لکھنے کے یوگی حکومت کے متنازع فیصلے کے خلاف شہری حقوق کے تحفظ کیلئے سرگرم تنظیم ’اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سو ِل رائٹس  نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے جس پرپیر کو شنوائی ممکن ہے۔ اس بیچ اتر پردیش میں کانوڑ یاترا کا آغاز ہوگیاہے اور اس کے ساتھ ہی ریاست بھر میں مزید کئی پابندیاں  عائد کردی گئی ہیں۔ 
سپریم کورٹ میں پٹیشن پر شنوائی
 یوگی حکومت کے ذریعہ کانوڑ یاترا کے روٹ پر پھل اور سبزی بیچنے والوں نیز ڈھابہ اور ہوٹل مالکان کو اپنے نام کا بورڈ لگانے کے غیر قانونی حکم کے خلاف اسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر) نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اس غیر سرکاری تنظیم نےاترپردیش حکومت کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے آن لائن عرضی داخل کی ہے جسےپیر سماعت کیلئے منظور کرلیا گیا ہے۔ جسٹس رشی کیش رائے اور ایس وی این بھٹی کی بنچ پیر۲۲؍ جولائی کو اس معاملہ پر شنوائی کرے گی۔ 
 کانوڑ یاترا کا آغاز، مزید پابندیاں 
 اس بیچ اتوار کی رات سے کانوڑ یاترا کا آغازہوگیا۔ اس کے پیش نظر ریاست بھر میں کئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ یوپی حکومت نے احتیاطی تدابیر کے تحت جو ایڈوائزری جاری کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یاترا کے روٹ پر شراب اور گوشت کی دوکانیں بند رہیں گی، بھاری گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی رہے گی۔ ہتھیاروں کی نمائش ممنوع ہوگی اور ڈی جے صرف مقررہ حد کے مطابق ہی بجائے جائیں گے۔  انتظامیہ کی جانب سےکانوڑیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ نیزہ، ترشول یا کسی بھی قسم کا ہتھیار ساتھ نہ رکھیں۔

یہ بھی پڑھئے: جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کیلئے پورے اسرائیل میں احتجاج

 کانوڑ یاترا کے راستے پر ڈی جے بجانے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ البتہ آواز مقررہ حدکے مطابق ہونی چاہیے۔  سڑک کے دونوں جانب انڈے، گوشت، مچھلی یا دیگر نان ویج کھانا فروخت کرنے والی دکانیں اور اسٹالزبھی بند کئے جائیں گے۔  انتظامیہ نے کہا ہے کہ راستوں پر آوارہ جانور گھومتے ہوئے نظر نہیں آنے چاہئیں۔ 
 دیگر ریاستوں میں بھی متنازع احکامات
دریں  اثناء خبر ہے کہ اترپردیش اور اتراکھنڈ کے بعد بی جے پی کی حکمرانی والی ایک اور ریاست مدھیہ پردیش نے بھی اسی طرح کے فرقہ وارانہ نوعیت کا حکم جاری کیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں اجین میونسپل کارپوریشن نے دکان کے مالکان کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے نام، ملازمین کے نام اور موبائل نمبر اپنی دوکانوں  کے باہربورڈ پر لگائیں۔ اجین کے میئر مکیش تتوال نےاس حکم کی خلاف ورزی پر پہلے ۲؍ہزار روپے اور دوسری بار خلاف ورزی پر۵؍ ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے حکم بھی جاری کیاہے۔ میئر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حکم کا مقصد مسلم دوکانداروں کو نشانہ بنانا نہیں  بلکہ حفاظت اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔  
 مسلم کاروباریوں کو نشانہ بنانا مقصود!
میئر نے بھلے ہی یہ دعویٰ کیا کہ اس کا مقصد مسلم دکانداروں  کو نشانہ بنانا نہیں ہے، تاہم انہوں نے اس کا خود اعتراف کرلیاکہ اجین آنے والے لوگوں کو یہ جاننے کا حق ہے کہ وہ جس دکاندار کے پاس جارہے ہیں وہ کون ہے۔ اسی طرح کا غیرقانونی حکم اتراکھنڈ میں بھی نافذ کیا گیاہے۔  ہری دوار میں  منعقد ۱۰؍ روزہ کانوڑ میلے کیلئے یہ حکم جاری کردیاگیاہے۔ یہاں میرٹھ، بجنور اور مظفر نگر سے اقلیتی طبقات کےکاروباری پہنچتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK