• Mon, 10 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وجہ بتائے بغیر گرفتاری بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے

Updated: February 09, 2025, 11:37 AM IST | New Delhi

سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ، کورٹ نے اس کو آئین کے تحت لازمی اور بصورت دیگر گرفتاری کو غیر قانونی قراردیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے  تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ملزم کو گرفتار کرتے وقت اسے گرفتاری کی وجہ بتانا محض رسم نہیں ، آئین  کے آرٹیکل ۲۲(۲)  کے تحت لازمی ہے۔ کورٹ نے واضح کیا کہ اگر اس کی پاسداری نہ کی گئی تو یہ آرٹیکل  ۲۱؍ کے تحت شہریوں کو دیئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔  جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس نوگمئی کاپم کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے کہا ہے کہ ’’گرفتار کئے گئے شخص کو گرفتاری کی وجہ  کے بارے میں اطلاع کرنا رسمی نہیں بلکہ لازمی آئینی ضرورت ہے۔ دفعہ۲۲؍ کو آئین کے حصہ۳؍ میں بنیادی حقوق کے عنوان کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ اس طرح گرفتار اور حراست میں لئےگئے شخص کا یہ بنیادی حق ہے کہ اسے جلد سے جلد گرفتاری کی وجہ کے بارے میں مطلع کیا جائے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: راشد خان کی نظریں ۱۰۰۰؍ ٹی ۲۰؍ وکٹ پر مرکوز

جسٹس این کے سنگھ نے کہا کہ گرفتاری کی بنیاد کے بارے میں صرف گرفتار شخص کو نہیں بلکہ اس کے ذریعہ نامزد دوستوں،  رشتہ داروں یا دیگر لوگوں کو بھی بتایا جانا چاہے تاکہ وہ قانونی عمل کے توسط سے گرفتاری کو چیلنج کرکے اس کی رہائی کو یقینی بنا سکیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پنکج بنسل بمقابلہ حکومت ہند کے معاملے میں، اس نے مشورہ دیا تھا کہ گرفتاری کی بنیاد کو مطلع کرنے کا مناسب اور اور مثالی طریقہ گرفتاری کی بنیاد کو تحریری طور پر فراہم کرنا ہے۔ حالانکہ اس میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کی بنیاد کو تحریری طور سے مطلع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، لیکن اگر تحریری طریقہ پر عمل کیا جاتا ہے تو غیر-عمل کے بارے میں تنازعہ بالکل بھی پیدا نہیں ہوگا۔
 جسٹس اوکا نے کہاکہ بھلے ہی گرفتاری کی بنیاد تحریری طور سے دینے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اسے تحریری شکل میں دینے سے تنازعہ ختم ہو جائے گا۔ پولیس کو ہمیشہ دفعہ۲۲؍ کی ضروریات پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK