• Wed, 18 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مدھیہ پردیش میں اسمبلی کے سرمائی اجلاس کا آغاز، اپوزیشن کانگریس کے حوصلے بلند

Updated: December 17, 2024, 12:15 PM IST | Agency | Bhopal

بی جے پی کو ہر مسئلے پر گھیرنے کی حکمت عملی ، کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے بذریعہ ٹریکٹر اسمبلی پہنچے، کھاد کی قلت کے موضوع پر ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

Congress members walked out of the assembly over the issue of fertilizer shortage. Photo: INN
کھاد کی قلت کے مسئلے پرکانگریس کے اراکین نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ تصویر: آئی این این

 مدھیہ پردیش اسمبلی کا ۵؍ روزہ سرمائی اجلاس پیر سے شروع ہوگیا جس پر اپوزیشن پارٹی کانگریس نے ریاست سے متعلق مختلف مسائل پر’اسمبلی کا گھیراؤ‘ تحریک شروع کی۔ اس کے تحت مختلف علاقوں سے پارٹی کارکنوں نے شرکت کی اور لیڈران یہاں جمع ہوئے۔ ضمنی الیکشن کے دوران بہتر کارکردگی کی وجہ سے کانگریس کے حوصلے کافی بلند ہیں، اسلئے حکومت کو ہر مسئلے پر گھیرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ پہلے کھاد کی قلت کے مسئلے پر کانگریس کے اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔ 
  اجلاس کے پہلے روز ایوان میں ان اراکین کو خراج عقیدت پیش کیا گیاجن کاابھی حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔ کانگریس کے اراکین کسانوں کے مسائل کو اٹھانے کے مقصد سے ٹریکٹر میں اسمبلی کیلئے روانہ ہوئے لیکن پولیس اور سیکوریٹی افسران نے انہیں مخصوص حفاظتی دائرے سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔ پیر کو نشست شروع ہونے سے پہلے ایک جانب جہاں اسمبلی اسپیکر نریندر سنگھ تومر اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی موجودگی میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں ایوان کے کاموں پر تبادلہ خیال کیا گیا، وہیں دوسری طرف ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار، سابق مرکزی وزیر ارون یادو اور دیگر لیڈروں کی موجودگی میں اسمبلی گھیراؤ پروگرام کے تحت احتجاج کیا گیا۔ اس دوران ریاست بھر سے کارکنان راجدھانی کی سڑکوں پر خاص طور پر ریاستی کانگریس کے دفتر، جواہر چوک اور ملحقہ علاقوں میں نظر آئے۔ 

یہ بھی پڑھئے:یوپی اسمبلی میں سنبھل اور بہرائچ میں زیادتی کیخلاف زبردست احتجاج

پولیس نےمظاہرین کو روکنے کیلئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں بھی کھڑی کر رکھی تھیں۔ اسمبلی گھیراؤ پروگرام کیلئے کانگریس کارکنان جواہر چوک پر جمع ہوئے۔ بعد ازاں ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری اور اپوزیشن لیڈر سنگھار کی قیادت میں اسمبلی کی طرف پیدل مارچ کیا۔ 
 اسمبلی میں وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے ریاست میں کھاد کے بحران کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کھاد کا انتظام نہیں کر رہی ہے۔ کسان پریشان ہیں اور فصلوں کی بوائی نہیں ہو رہی ہے۔ اسمبلی اسپیکر نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ اس معاملے پر بحث کی تجویز ہے، اسلئے اس معاملے پر اسی دوران بات کی جا سکتی ہے لیکن اپوزیشن لیڈر کھاد کے معاملے پر بولتے رہے۔ 
 اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے ہندوستانیوں اور بالخصوص مدھیہ پردیش کے عوام کے مسائل کو نظر انداز کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے موضوع پر بات کرنے کی کوشش کی۔ اس کے جواب میں کانگریس کے رکن امنگ سنگھار نے کہا کہ آپ لوگ اپنے لوگوں کو بنگلہ دیش سے بچانے کے قابل نہیں ہیں۔ آپ لوگوں کو کھاد کے بحران پر بات کرنی چا ہئے۔ 
 اس دوران بی جے پی اور کانگریس کے اراکین نے ایک ساتھ بولنا شروع کردیا جس کی وجہ سے ایوان میں شور وغل اور ایک ہنگامہ سا مچ گیا۔ کھاد کے مسئلے پر حکومت بات کرنے کو تیار نہیں ہوئی تو کانگریس نے واک آؤٹ کردیا۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK