• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’آج آپ کے پاس اقتدار ہے، کل نہیں رہے گا ‘‘

Updated: August 26, 2024, 12:09 PM IST | Agency | Hyderabad

شہزاد علی کے بنگلےپر بلڈوزر کارروائی کے خلاف اویسی کاشدید رد عمل۔

MIM chief and Member of Parliament Asaduddin Owaisi. Photo: INN
ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی۔ تصویر : آئی این این

اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے مدھیہ پردیش کے چھتر پور شہر میں مقامی کانگریس لیڈر حاجی شہزاد علی کی حویلی کو مسمار کرنے کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا’’میں نے حاجی شہزاد علی کا ایک ویڈیو دیکھا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ رام گیری مہاراج کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جنہوں نےنبی کریمؐ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس دوران وہاں ایڈیشنل ایس پی، ڈپٹی کلکٹر اور ایس ڈی ایم بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل ایس پی اور ڈپٹی کلکٹر نے حاجی شہزاد علی کا ہاتھ پکڑ کر ان سے عوام کو سمجھانے کی گزارش کی۔ ‘‘
 اویسی نے کہا کہ’’ انہوں (کانگریس لیڈر) نے احتجاج کرنے والوں کو منانے کی کوشش کی، اس دوران ان پرپتھراؤ بھی کیا گیا۔ اس کے بعد کانگریس لیڈر کا ۲۰؍ ہزار مربع گز پربنابنگلہ منہدم کردیاگیا۔ اس کے پاس اس کی پرمیشن بھی تھی، اگر اجازت نہیں تھی تو بھی ا نتظامیہ کی ذمہ داری تھی کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کی پیروی کرتا۔ انہیں اس کیلئے نوٹس بھی نہیں دیاگیا اور بنگلہ توڑ دیاگیا۔ ‘‘اویسی نے مزید کہا’’چھترپور پولیس نے احتجاج کرنے والے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا اورسڑک پر دوڑا کر ا نہیں نعرے لگانے پر مجبور کیا۔ حکومت قانون کی حکمرانی کے تحت چلتی ہے۔ ہجوم کے قانون سے نہیں۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:کشمیر میں انتخابی ہلچل تیز، عمرعبداللہ گاندربل سے امیدوار

حیدر آباد سے رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ ’’میں بی جے پی کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آج آپ کے پاس اقتدار ہے، کل نہیں رہے گا، کوئی اور حکومت آئے گی، تو کیا وہ حکومت آپ کے ذمہ دار لوگوں اور ان کے گھروں کو بلڈوزر سےگرادے گی۔ منہ کالا کر کے آپ کی سڑک پر پریڈ کروائے۔ کیا آپ جو کر رہے ہیں وہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے؟‘‘
  ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق وزیر اعظم کا ذکر کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا’’وزیر اعظم مودی پارلیمنٹ میں آئین کو چومتے ہیں اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ کس بنیاد پر کسی ایک طبقہ کے افرادکےگھر کوگرایا جاتا ہے؟ کبھی انکاؤنٹر کے نام پر گولیاں مار دی جاتی ہیں ، آخر یہ کب تک چلے گا؟ مجھے یقین ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں جائے گا اور(انہیں ) عدالت سے انصاف ملے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK