یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکوریٹی کی سالانہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۱ء سے ۲۰۲۳ء کے درمیان امریکہ میں پناہ حاصل کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد میں تقریباً ۸۵۵؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: November 12, 2024, 2:33 PM IST | Washington
یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکوریٹی کی سالانہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۱ء سے ۲۰۲۳ء کے درمیان امریکہ میں پناہ حاصل کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد میں تقریباً ۸۵۵؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکوریٹی کی سالانہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۱ء سے ۲۰۲۳ء کے درمیان امریکہ میں پناہ حاصل کرنے والے ہندوستانیوں کی تعداد میں تقریباً ۸۵۵؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۱ء میں پناہ کیلئے ہندوستانی درخواستوں کی کل تعداد ۴۱؍ ہزار ۳۳۰؍ تھی جبکہ ۲۰۲۳ء میں یہ تعداد ۹؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار ۳۷۰؍ ہوگئی۔ ان میں اثباتی (اس بات کا اعتراف کہ انہیں ہندوستان میں جان کا خطرہ ہے) اور دفاعی پناہ کے کیسز بھی شامل ہیں۔ یو ایس سی آئی ایس کے کلاؤڈ پر مبنی پلیٹ فارم گلوبل سے حاصل کردہ ڈیٹا اور یو ایس سی آئی ایس کے کلیمز سسٹم اور قونصلر کنسولیڈیٹڈ ڈیٹا بیس (سی سی ڈی) سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ۲۰۲۳ء میں ۲؍ ہزار ۷۱۰؍ ہندوستانیوں کو اثباتی یا دفاعی طور پر پناہ دی گئی تھی۔۲۰۲۳ء میں ہندوستانی دفاعی پناہ حاصل کرنے والا پانچواں سب سے بڑا گروپ اور اثبات میں پناہ کی درخواستوں میں ساتویں سب سے بڑا گروپ تھا۔
یہ بھی پڑھئے: دہرادون میں اندوہناک سڑک حادثہ، ٹرک اور کار میں تصادم، ۶؍افراد کی موت
ریاستہائے متحدہ امریکہ میں سیاسی پناہ کی درخواستوں کی مجموعی تعداد ۲۰۲۱ء میں ۶۳؍ ہزار ۳۴۰؍ سے بڑھ کر ۲۰۲۳ء میں ۴؍ لاکھ ۵۶؍ ہزار ۷۵۰؍ ہوگئی۔ ان میں سے ۱۶؍ ہزار ۵۵۰؍ کو ۲۰۲۱ء میں جبکہ ۵۴؍ ہزار ۳۵۰؍ کو ۲۰۲۳ء میں پناہ دی گئی۔ جن افراد کو مثبت یا دفاعی پناہ دی گئی ان کیلئے قومیت کے سرکردہ ممالک افغانستان، چین اور وینزویلا تھے۔ اثباتی سیاسی پناہ کے معاملات وہ ہیں جو خود افراد کے ذریعہ شروع کئے گئے ہیں، جبکہ دفاعی مقدمات ایسے افراد کے ہیں جو امریکہ میں مناسب دستاویزات کے بغیر رہ رہے تھے، یا غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملے، ۲۴؍گھنٹے میں ۱۰۰؍افراد شہید
۲۰۲۳ء میں سب سے زیادہ چینی (۲۴؍ فیصد) امریکہ میں داخل ہوئے جبکہ ۱۸؍ فیصد کے ساتھ ہندوستان دوسرے نمبر پر تھا۔ خیال رہے کہ امریکہ میں پناہ کی حیثیت کیلئے اہل ہونے کجیلئے، ایک پرنسپل درخواست دہندہ کو، دیگر ضروریات کے ساتھ آئین میں بیان کردہ پناہ گزین کی تعریف کو پورا کرنا ہوگا جس میں جزوی طور پر کہا گیا ہے کہ ایک پناہ گزین وہ شخص ہے جو ظلم و ستم کی وجہ سے اپنی قومیت والے ملک (یا آخری عادت کی رہائش کا ملک، اگر بے وطن) واپس جانے کے قابل نہیں ہے یا اس کیلئے تیار نہیں ہے۔ نسل، مذہب، قومیت، کسی خاص سماجی گروپ میں رکنیت، یا سیاسی رائے کی وجہ سے ظلم و ستم کا خوف۔ پناہ کیلئے درخواست دہندگان یا تو امریکہ کے اندر ہیں یا یو ایس پورٹ آف انٹری (پی او ای) پر پہنچ رہے ہیں، جبکہ پناہ گزین کی حیثیت کیلئے درخواست دہندگان ریاستہائے متحدہ امریکہ سے باہر ہیں۔