فرانسیسی صدر میکرون کانیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطہ میں مطالبہ، محصور فلسطینی علاقے میں ’تمام انسانی امداد کے راستے‘ جلد از جلد کھولنےکا بھی مشورہ دیا۔
EPAPER
Updated: April 17, 2025, 11:41 AM IST | Agency | Paris
فرانسیسی صدر میکرون کانیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطہ میں مطالبہ، محصور فلسطینی علاقے میں ’تمام انسانی امداد کے راستے‘ جلد از جلد کھولنےکا بھی مشورہ دیا۔
پیرس(ایجنسی): فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کی مشکلات ختم ہونی چاہئیں اور صرف جنگ بندی ہی باقی اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا راستہ ہے۔میکرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی گفتگو کے حوالے سے کہاکہ غزہ کی عام آبادی جس کرب سے گزر رہی ہے، اسے اب ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے تمام انسانی امدادی راستے کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران بے قابو ہوتا جا رہا ہے، جہاں کئی ہفتوں سے کوئی امداد داخل نہیں ہو سکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:جنگ کے بعد بھی اسرائیل کا غزہ میں موجود رہنے کا اعلان
دریں اثناء حماس نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے۴۵؍ روزہ عارضی جنگ بندی کی پیشکش کی ہے، بشرطیکہ قیدیوں کا آدھا حصہ رہا کیا جائے۔ تاہم حماس نے اسرائیلی شرط کہ وہ ہتھیار ڈال دیں کومسترد کر دیا ہے۔میکرون نے نیتن یاہو پر واضح کیا کہ تمام مغویوں کی رہائی اور حماس کا غیر مسلح ہونا فرانس کی اولین ترجیح ہے لیکن یہ کام ہوتا رہے گا۔ فی الحال غزہ میں انسانی امداد کے راستے کھولنے ضروری ہیں تاکہ وہ بحران ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور دو ریاستی حل کی سیاسی راہ کی بحالی جلد ممکن ہو گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے میکرون نے اقوام متحدہ کی ایک کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کررہا ہےجس پر اسرائیل نے برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ نیتن یاہو نے میکرون کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ریاست کا قیام دہشت گردی کا انعام ہو گا۔میکرون نے فلسطینی صدر محمود عباس سے بھی بات کی اور کہا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی اصلاحات کرے تو جنگ کے بعد غزہ کا انتظام سنبھالنے کے لئے اس کی حمایت کی جا سکتی ہے۔