• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

آسٹریلیا:کنگ چارلس کی تقریرکے بعد سینیٹرکی جانب سے برطانوی بادشاہت کے خلاف نعرے

Updated: October 22, 2024, 10:05 PM IST | Sydney

برطانوی کنگ چارلس نے اپنے آسٹریلیائی دورے پر آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں تقریر کی، لیکن اس کےبعد قدیم باشندوں کے حقوق کیلئے سرگرم ایک سینیٹر نے طانوی بادشاہت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ’’ تم ہمارے بادشاہ نہیں ہو، ہماری زمینیں واپس کرو، ہم سے جو چرایا ہے ہمیں لوٹاؤ۔‘‘

King Charles of Great Britain with his wife Queen Camilla. Photo: INN
برطانیہ کے کنگ چارلس اپنی اہلیہ کمیلا کے ہمراہ۔ تصویر: آئی این این

برطانیہ کے کنگ چارلس سوم آسٹریلیا کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے پارلیمنٹ میں تقریر بھی کی ، لیکن انہوں نے جیسے ہی آسٹریلیا کی پارلیمنٹ میں اپنی تقریر ختم کی اس کے فوراً بعد ہال کے عقب سے ایک سینیٹر جن کا نام لیڈیا تھورپ ہے جو ملک کی قدیم آبادی کے حقوق کی کارکن ہیں نے چیخنا شروع کر دیا کہ’’ آپ ہمارے بادشاہ نہیں ہیں، ہماری زمین ہمیں واپس دو، ہم سے جو چرایا ہے اسے لوٹا دو۔‘‘حالانکہ حفاظتی اہلکاروں نے انہیں باہر نکال دیا، لیکن انہوں نے اپنی بات جاری رکھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ برطانیہ آسٹریلیا کی قدیم اور اصل آبادی کی نسل کشی میں شامل ہے۔ تھورپ جنہوں نے روائتی لباس زیب تن کیا تھا، کنگ چارلس کی جانب گھونسہ لہرایا۔جبکہ حفاظتی اہلکار انہیں باہر لے آئے، لیکن ان کی آوازیں لگاتارآتی رہیں۔ وہ مسلسل آسٹریلیا میں برطانوی نو آبادی کے خلاف نعرے لگا رہی تھیں۔ جبکہ کنگ چارلس انہیں خالی نظروں سے دیکھتے رہے۔اوربعد میں اپنی اہلیہ کوین کمیلا کے ہمراہ وہاں سے نکل گئے۔ کنگ چارلس سوم کا ۲۰۲۲ء میں اس عہدے کا حاصل کرنے کے بعد پہلا آسٹریلیا کا دورہ تھا۔ تھورپ کا تعلق قدیم نسل کے سرکردہ خاندان سے ہے جنہوں نے قدیم آبادی کے حقوق کیلئے اور برطانوی بادشاہت کے خلاف کئی عرصے سے مہم چلارکھی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل: حائفہ اور تل ابیب سائرن کی آواز سے گونج اٹھے، حزب اللہ کا میزائل حملہ

بکنگھم پیلیس نے اس واقعہ پر کوئی جواب نہیں دیا ،جبکہ پیلیس کے حکام کی جانب سے کہا گیا کہ ’’کنگ، آسٹریلیا میں ملنے والے اعزاز کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اور ان ہزاروں لوگوں کے ممنون ہیں جو ان کے استقبال کیلئے اپنے گھروں سے نکلے، لیکن انہیں اس بات کا بھی افسوس ہے کہ انہیں رک کر شیدائیوں سے ہم کلام ہونے کا موقع نہیں ملا۔جس گرمجوشی سے استقبال کیا گیا وہ واقعی لا جواب تھا۔‘‘

واضح رہے کہ چارلس کیلئے، آسٹریلیا کا دورہ ان کا سب سے زیادہحوصلہ مند غیر ملکی سفر ہے جب سے انھیں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے،ان کا دورہ اس طرح ترتیب دیا گیا ہے تاکہ انہیں آرام کے لیے کافی وقت مل سکے۔ جمعہ کی شام کو سڈنی پہنچنے کے بعد، چارلس اور کیملا نے اتوار کو چرچ کی تقریب میں شرکت سے پہلےسنیچر کو  ایک دن آرام کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK