• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل: حائفہ اور تل ابیب سائرن کی آواز سے گونج اٹھے، حزب اللہ کا میزائل حملہ

Updated: October 22, 2024, 5:58 PM IST | Telaviv

لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے آج اسرائیل کے تل ابیب اور حائفہ میں بڑا میزائیل حملہ کیا۔ الجزیرہ کے نمائندے نے بارہ میزائیل گنیں جو اسرائیل کی جانب داغی گئی تھیں، ساتھ ہی حزب اللہ نے نیتن یاہو کے گھر پر حملے کی تصویر بھی جاری کی ہے۔

Israelis seeking asylum after the sirens went off. Photo: PTI
سائرن بجنے کے بعد اسرائیلی پناہ حاصل کرتے ہوئے۔تصویر: پی ٹی آئی

لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے آج صبح تل ابیب کے مرکزی علاقے میں درمیانی دوری کے میزائیل داغے۔اس کی اطلاع دیتے ہوئے فوج نے بتایا کہ اس حملے کے ہدف کے آس پاس کے علاقوں میں سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں۔اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ان میزائیلوں کو روکنے کیلئے جو انٹر سیپٹر داغے گئے تھے اس کے ٹکڑے کی زد میں آکر ایک شخص زخمی ہو گیا ۔ساتھ ہی یہ بھی خبر دی گئی ہے کہ لبنان سے داغے گئے ر اکٹوں کو گرانے کیلئے داغے گئے گولوں کے ٹکڑے گرنے سے ایک عمارت اور کئی کاروں کو نقصان پہنچا ہے۔حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہ ہے کہ اس نےحائفہ کے شمال مغرب میں واقع اسٹیلا ماریس نیول بیس پر حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھئے: لبنان پر حملے روکنے کیلئے اسرائیل کی مشروط پیشکش، امریکی مندوب کی بیروت آمد

حزب اللہ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ایک تصویر پوسٹ کی ساتھ ہی یہ دعویٰ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک میزائیل قیسریا جہاں نیتن یاہو کا گھر واقع ہے، وہاں داغا گیا۔حالانکہ اس دعوے کی مزید وضاحت نہیں کی گئی۔حزب اللہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے تل ابیب کے نوا میں واقع گلوٹ بیس کے خفیہ فوجی اکائی ۸۲۰۰؍ پر خصوصی صفت والے میزائیل’’ سالوو‘‘سے حملہ کیا۔الجزیرہ کے صحافی عمران خان نے بتایا کہ انہوں نے حائفہ اور تل ابیب کے جانب داغے گئے درمیانہ دوری کے ۱۲؍ میزائیلوں کو شمار کیا۔یہ حزب اللہ کی حملہ کرنے کی زبر دست اہلیت کو ظاہر کرتا ہے۔

اسرائیل نے تل ابیب میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی ہے، جبکہ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ بن گورین ہوائی اڈے پر ہوائی جہازوں کی آمد ورفت مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK