آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں نئی تعمیر شدہ مسجد کو آن لائن دھمکی ملی جس میں ’’ کرائسٹ چرچ دوم کیلئے تیار رہئے‘‘، کی دھمکی دی گئی تھی، پولیس نے اس سلسلے میں ایک ۱۶؍ سالہ نوجوان کو گرفتار کر لیا ۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 10:04 PM IST | Sydney
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں نئی تعمیر شدہ مسجد کو آن لائن دھمکی ملی جس میں ’’ کرائسٹ چرچ دوم کیلئے تیار رہئے‘‘، کی دھمکی دی گئی تھی، پولیس نے اس سلسلے میں ایک ۱۶؍ سالہ نوجوان کو گرفتار کر لیا ۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں نئی تعمیر شدہ مسجد کو آن لائن دھمکی ملی جس میں ’’ کرائسٹ چرچ ۰ء۲؍ کیلئے تیار رہئے‘‘، کی دھمکی دی گئی تھی، پولیس نے اس سلسلے میں ایک ۱۶؍ سالہ نوجوان کو گرفتار کر لیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس دھمکی میں دہشت گردانہ قتل عام کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ مسجد کے انسٹاگرام پروفائل پر پیر کو ایک پوسٹ کے نیچے ایک تبصرے میں، صارف نے مبینہ طور پر شہر کے مغربی علاقے ایڈمنڈسن پارک میں واقع مسجد کے خلاف `کرائسٹ چرچ دوم کی دھمکی دی، جو۲۰۱۹ء میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے اس واقعے کی طرف واضح اشارہ تھا جہاں ایک آسٹریلوی شخص نے ۵۱؍نمازیوں کو شہید کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: ۵؍ مدارس کو سیل کردیا گیا، ریاست بھر میں احتجاج
مقامی نشریاتی ادارےایس بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مغربی آسٹریلیا کی پولیس نے منگل کی شام ایک بیان میں کہا کہ نوجوان کو مغربی آسٹریلیا کے جنوب مغربی علاقے ایٹن میں گرفتار کیا گیا ہے اور وہ پولیس کو تفتیش میں تعاون کر رہا ہے۔ اس سے قبل منگل کو ایک بیان میں، نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ انہوں نے پیر کو ایڈمنڈسن پارک میں واقع ایک مذہبی مرکز کو دی گئی دھمکی کے بعد تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا،`معاشرے کو اب کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے، اور ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھمکی اندرون ملک سے دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ گذشتہ جمعے کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے پہلےتعمیر ہونے والی اس مسجد (آسٹریلین اسلامک ہاؤس) میں ہزاروں نمازیوں نے شرکت کی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: کیرالا: مذہبی ہم آہنگی کی مثال، کاسرگوڈ مندر میں افطار کا اہتمام کیا گیا
ادارے کے صدر مظہر حدید نے ایک بیان میں کہا،`ہم انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں، اور حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس دھمکی کوترجیحی بنیادوں پر نمٹائیں۔ آسٹریلیا میں مسلمانوں کیلئے کام کرنے والے اتحاد`الائنس آف آسٹریلینز فار مسلمز اور آسٹریلین نیشنل امامز کونسل نے کہا کہ مبینہ دھمکی کے بعد وہ سڈنی میں مسلمانوں کی سلامتی اور بہبود کے حوالے سے `انتہائی پریشان اور فکر مند ہیں۔ وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ اس `گھناؤنی دھمکی کے ذمہ دار کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا،’’ نسل پرستی اوراسلامو فوبیا کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔آسٹریلیا میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘‘ نیو ساؤتھ ویلز کےسربراہ کرس منز نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان کی حکومت اور پولیس اس معاملے کو `انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔