• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

قزاخستان: اقتاؤ میں آذربائیجان کا طیارہ کریش، ۲۵؍ افراد محفوظ، ۳۲؍ افراد کی موت کا خطرہ

Updated: December 25, 2024, 8:23 PM IST | Baku

قزاخستان کے شہر اقتاؤ میں آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے گروزنی جانے والاطیارہ کریش ہوگیا ہے۔ طیارے میں ۶۷؍ مسافر اور ۵؍ جہاز کا عملہ سوار تھے۔ اطلاعات کے مطابق ۳۲؍ افراد کوبچایا گیا ہے جبکہ مہلوکین اور زخمی افراد کی تعداد کا درست علم نہیں۔

Volunteers taking the injured to the hospital after the accident. ُPhoto: X
حادثے کے بعد رضاکار زخمی افراد کو اسپتال لے جاتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

قزاخستان کی وزارت ایمرجنسی نے کہاکہ ’’قزاخستان کے شہر اقتاؤمیں ایک مسافر بردارجہاز کے کریش ہونے کے نتیجے میں ۳۲؍ افراد ملے ہیں جبکہ دیگر گمشدہ ہیں۔ متعدد رپورٹس کے مطابق ۴۲؍ افراد کے مرنے کا خطرہ ہے۔‘‘ وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ایمرجنسی خدمات جہا ز کے کریش ہونے کے بعد لگنےوالی آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہی ہے اورابتدائی رپورٹس کے مطابق ۲۵؍ افراد بچے ہیں۔ مقامی میڈیا کے آؤٹ لیٹس کے مطابق جہاز میں ۶۷؍ مسافر اور جہاز کے عملے کے ۵؍ افراد سوار تھے۔‘‘

قزاخستان کی وزارت برائے نقل و حمل نے ٹیلی گرام پر اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ ’’یہ جہاز باکو سے گروزنی کے درمیان چلتا تھا۔ یہ آذربائیجان کی ایئرلائنس کا طیارہ ہے۔‘‘قزاخستان کی وزارت برائے نقل و حمل نے مزید کہا کہ ’’جہاز میں ۶۲؍ افراد سوار تھے جن میں سے ۶؍ جہاز کا عملہ بھی شامل ہے۔‘‘روس کی ایجنسی نے کہا ہے کہ ’’یہ جہاز باکو، قزاخستان سے روس کے جمہوریہ چیچنیا کے شہر گروزنی جارہا تھا لیکن دھند کی وجہ سے اس کا رخ تبدیل کیا گیا تھا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: کانگریس کا بیلگاوی میٹنگ میں گاندھی جی کے ستیہ گرہ کو’نئے ستیہ گرہ‘ میں تبدیل کرنے کااعلان

آذربائیجان کی ایئرلائنس، جہاں کا یہ جہاز ہے، نے مطلع کیا کہ ’’ایمبریر ۱۹۰؍ نے اقتاؤ سے تین کلومیٹر پہلے ایمرجنسی لینڈنگ کی تھی۔‘‘ابتدائی رپورٹس کے مطابق ’’مہلوکین کی تعداد کا درست علم نہیں ہوسکاہے لیکن متعدد افراد کو بچایا گیا ہے۔‘‘حادثہ ہونے کے بعد ایمرجنسی ٹیم جائے وقوع پرپہنچ گئی تھی ۔اطلاعات کے مطابق ’’زخمی افراد کی تعدادکا پتہ نہیں لگایا جاسکا ہے۔‘‘آذربائیجان ایئرلائنس نے حادثے کے بعد کوئی بھی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔حادثے کی وجہ معلوم کرنے کیلئے تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK