Inquilab Logo Happiest Places to Work

بابا رام دیو کا ’شربت جہاد‘ کا متنازع بیان، سوشل میڈیا پرصارفین برہم

Updated: April 10, 2025, 5:01 PM IST | New Delhi

بابا رام دیو نے ’شربت جہاد‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے ایک مشہور شربت ساز کمپنی پر مساجد و مدارس کو فنڈ دینے کا الزام لگایا، جس پر سوشل میڈیا پر زبردست تنازع کھڑا ہو گیا۔

Baba Ramdev promoting his sherbet. Photo: X.
بابا رام دیو اپنے شربت کی تشہیر کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس۔

یوگا گرو بابا رام دیو ایک بار پھر اپنے متنازع بیان کے باعث سرخیوں میں ہیں۔ اس بار وہ ’شربت جہاد‘ جیسے متنازع لفظ کے استعمال کے سبب نشانے پر آ گئے ہیں۔ دراصل، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں بابا رام دیو نے ایک مشہور شربت ساز کمپنی پر الزام لگایا کہ وہ اپنے منافع سے مساجد اور مدارس تعمیر کر رہی ہے۔ ویڈیو میں رام دیو لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ بازار میں دستیاب شربتوں کے بجائےپتانجلی کا گلاب شربت خریدیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی پتانجلی کا شربت خریدتا ہے، تو اس کا پیسہ ’گروکل‘، پتانجلی یونیورسٹی اور بھارتیہ شکشا بورڈ جیسے اداروں کو جاتا ہے۔ 

مذکورہ ویڈیو پتانجلی کے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایک تیز اور اشتعال انگیز کیپشن بھی لکھا گیا، جس میں کہا گیا: ’’شربت جہاد کے نام پر بیچے جا رہے ٹوائلٹ کلینر اور کولڈ ڈرنک کے زہر سے اپنے خاندان اور بچوں کو بچائیں۔ صرف پتانجلی کا شربت اور جوس ہی گھر میں لائیں۔ ‘‘ رام دیو نے اس ویڈیو میں سافٹ ڈرنکس کمپنیوں کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ گرمی میں لوگ جو ٹھنڈے مشروبات پیتے ہیں، وہ دراصل ’ٹوائلٹ کلینر‘ جیسے زہریلے مشروب پی رہے ہیں۔ انہوں نے ان مشروبات کو صحت کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دراصل عوام پر حملہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یو پی آئی لین دین کے تعلق سے آر بی آئی کا اہم اعلان

اگرچہ رام دیو نے کسی کمپنی کا نام نہیں لیا لیکن ان کے بیان کو ’روح افزا‘ کے بالواسطہ حوالہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو دہائیوں سے ہندوستان کے گھروں میں استعمال ہونے والا ایک معروف شربت ہے۔ ان بیانات کے بعد سوشل میڈیا پر زبردست ردعمل سامنے آیا۔ کئی صارفین نے رام دیو کو مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام دیا، تو کچھ نے پتانجلی کی مارکیٹنگ حکمت عملی پر سوال اٹھایا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ رام دیو کا یہ بیان ایک خاص برادری کو نشانہ بنانے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ بتا دیں  کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بابا رام دیو تنازعات میں گھرے ہوں۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے ان سے گمراہ کن اشتہارات پر معافی مانگنے کو کہا تھا، جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پتانجلی کے پروڈکٹس سنگین بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK