• Mon, 20 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بدلاپور جنسی ہراسانی معاملہ: ملزم اکشے شندے کی موت کیلئے ۵؍ پولیس افسران ذمہ دار: رپورٹ

Updated: January 20, 2025, 8:17 PM IST | Thane

تھانے کے مجسٹریٹ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’بدلاپور جنسی ہراسانی معاملے کے ملزم اکشے شندے کی موت کیلئے ۵؍پولیس افسران ذمہ دار تھے۔‘‘۱۷؍اگست ۲۰۲۴ء کو اکشے شندے کو بدلاپور کی ایک اسکول میں ۲؍ نابالغ طلبہ کی جنسی ہراسانی کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ۲۳؍ ستمبر کو پولیس کے ’’فیک انکاؤنٹر‘‘میں اکشے شندے کی موت ہوگئی تھی۔

Accused Akshay Shinde. Photo: INN
ملزم اکشے شندے۔ تصویر: آئی این این

دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’تھانے کے مجسٹریٹ نے بامبےہائی کورٹ کو بتایا کہ ’’بدلاپور کی ایک اسکول میں ۲؍ نابالغ طلبہ کی جنسی ہراسانی کے کیس کے ملزم کی ’’حراستی موت‘‘کیلئے ۵؍ پولیس افسران ذمہ دار تھے۔ مجسٹریٹ کی تحقیقات کی بنیاد پر، بامبے ہائی کورٹ میں جسٹس ریواتی موہترے دیرے اور نیلا کیدار گوکھلے کی بینچ نے مہاراشٹر حکومت کو یہ حکم جاری کیا ہے کہ وہ مذکورہ پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرے اور قانونی کارروائی شروع کریں۔‘‘ اس کیس کے ملزم، اکشے شندے، نے ۱۲؍ اگست ۲۰۲۴ء کو مبینہ طور پر اسکول کے احاطے میں۲؍ طلبہ کا جنسی استحصال کیا تھا۔ اکشے شندے اسکول میںصاف صفائی کا کام کرتا تھا۔ ۴؍ دن کے بعد ایک طالبہ نے اس حادثے کے بارے میں اپنے والدین کو آگاہ کیا تھا جنہوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔اکشے شندے کو ۱۷؍ اگست ۲۰۲۳ء پولیس کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا۔ ۲۳؍ستمبرکو اکشے شندے کو ۲۰۲۲ء میں اس کی دوسری بیوی کے ذریعے درج شدہ جنسی ہراسانی کے دیگر معاملات کے سلسلے میں نوی ممبئی کی تلوجی جیل سے تھانے میں کرائم برانچ کے دفتر لے جایا جارہا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: کولکاتا عصمت دری معاملہ: عدالت نے سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنائی
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’اکشے شندے نے پولیس کے ہتھیار چھین لئے تھے اور راستے میں ایک پولیس افسر کو شوٹ کیا تھا۔ اس نےپولیس افسر کو زخمی کیا تھا اور جوابی فائرنگ میں اس کی موت ہوگئی تھی۔تاہم، اکشے شندے قتل معاملے‘‘میں مجسٹریٹ کی تحقیقات میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’مبینہ طور پر اکشے شندے کی جانب سے چھینے گئے ہتھیار پراس کے ہاتھوں کے نشانات نہیں پائے گئے تھےاور کے جسم پر گولی کا کوئی نشان نہیں تھا۔اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ’’یہاں طاقت کے استعمال کی وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔‘‘ رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ ’’یہ واردات چلتی گاڑی میں پیش آئی تھی اور پولیس ’’آسانی سے حالات پر قابو پاسکتی تھی۔‘‘ دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ’’وہ پولیس افسران جو’’اکشے شندے‘‘ کی حراستی موت کیلئے ذمہ دار پائے گئے ہیں، کی شناخت سینئر پولیس انسپکٹر سنجے شندے (تھانے کرائم برانچ)، اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر نلیش مورے، ہیڈ کانسٹیبل ابھیجیت مورے اور پولیس ڈرائیور ہریش تاوڑے کے طور پر کی گئی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ: امیت شاہ پر تبصرے پر راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت مقدمہ پر روک

مہاراشٹر کے چیف پبلک پراسیکیوٹر نے کیا کہا
مہاراشٹرکے چیف پبلک پراسیکیوٹر ہیتن وینے گاؤکر نے عدالت سے کہا کہ ’’ریاستی حکومت تفتیشی رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد ضروری اقدامات کر سکتی ہے اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے الزام عائد کیاہے کہ’’پولیس نے ’’کچھ اہم افراد‘‘ کی جان بچانے کیلئے اکشے کمار کو ’’جعلی انکاؤنٹر‘‘میں گولی ماردی۔‘‘اکشے شندے کے والد انا شندے نے اپنے بیٹے کی موت کے کیس میں ’’خصوصی ٹیم کے ذریعے ‘‘ تفتیش کی مانگ کرنے کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ ۳؍اکتوبر کو ہائی کورٹ ہی نے اس کیس میں ’’مجسٹریٹ انکوائری‘‘کا حکم جاری کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK