بنگلہ دیش میں ہندو راہب چنموئے کرشنا داس کی گرفتاری کے خلاف ہندوستان کی ریاست تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں احتجاج کیا گیا ، جس میں مشتعل مظاہرین نے بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر حملہ کرکے بنگلہ دیش کے جھنڈے کی مبینہ بے حرمتی کی، بنگلہ دیش نے اس واقع کی مکمل تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔
اگرتلہ میں واقع بنگلہ دیشی اسسٹنٹ ہائی کمیشن پر مظاہرین کا حملہ۔ تصویر: ایکس
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے پیر کو اگرتلہ میں اس کے اسسٹنٹ ہائی کمیشن میں ہندو راہب چنموئے کرشنا داس کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والےعوام کے ایک گروپ کے ذریعہ پرتشدد مظاہرے کا سخت نوٹس لیااوراس واقعہ کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔جبکہ ہندوستان نے مظاہرین کے ذریعہ بنگلہ دیشی اسسٹنٹ ہائی کمیشن کے احاطے کی خلاف ورزی کے واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ تریپورہ کے دار الحکومت میں بنگلہ دیش میں داس کی گرفتاری کے ساتھ ملک میں ہندو برادری پر حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔ایک بیان میں، بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے الزام لگایا کہ اگرتلہ کے مظاہرین کو احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی جس کے بعد انہوں نے جھنڈے کے کھمبے کی توڑ پھوڑ کی اور بنگلہ دیش کے قومی پرچم کی بے حرمتی کی۔اور پولیس کی موجودگی میں اسسٹنٹ ہائی کمیشن کے اندر موجود املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھئے: افریقہ: گنی میں فٹ بال میچ کے دوران ریفری کے فیصلے کے بعد تشدد، ۱۰۰؍ ہلاک
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرتلہ میں یہ خاص عمل ویانا کنونشن آن ڈپلومیٹک ریلیشنزِ خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے دہلی پر زور دیا کہ وہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے اور ہندوستان میں بنگلہ دیش کے سفارتی مشن کے خلاف تشدد کی مزید کارروائیوں کو روکے۔واضح رہے کہ اگست میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔ ہندوستان بنگلہ دیش میں اقلیتوں بالخصوص ہندوؤں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے۔