Updated: September 23, 2024, 10:08 PM IST
| Dhaka
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کی بہن ریحانہ اور دیگر ۶۹؍ افراد کے خلاف ایک گارمینٹ ورکر (ملبوسات تیار کرنے والے مزدور) کے قتل کیلئے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اب تک شیخ حسینہ کے خلاف ۱۹۴؍ کیس درج کئے جاچکے ہیں۔ مہلوک مزدور کی اہلیہ نے یہ مقدمہ دائر کیا ہے۔ مجسٹریٹ نے پولیس کو تحقیقات کے بعد رپورٹ داخل کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ۔ تصویر: آئی این این
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ ، ان کی بہن ریحانہ اور دیگر ۶۹؍ افراد کے خلاف ۵؍ اگست کو ڈھاکہ میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کے دوران ایک گارمینٹ ورکر (ملبوسات تیار کرنے والا مزدور) کے قتل کیلئے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ڈیلی اسٹار نیوز پیپر کے مطابق شیخ حسینہ (۷۶؍) جنہوں نے بنگلہ دیش میں طلبہ کی تحریک کے دوران استعفیٰ دیا تھا اور ہندوستان آگئی تھیں، ۱۹۴؍ کیس کا سامنا کر رہی ہیں جن میں ۱۷۳؍قتل کے کیس، ۳؍ اغوا کا کیس، ۶؍ قتل کی کوشش کا کیس اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی ریلی پر حملہ کرنے کیلئے داخل کیا گیا کیس بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: تنزانیہ میں اپوزیشن پارٹی کے اہم لیڈر لیسو گرفتار
مہلوک شخص کی اہلیہ نے ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ محمد سیف الاسلام کی عدالت میں یہ مقدمہ دائر کیا ہے۔ سماعت کے بعد مجسٹریٹ نے بنگلہ دیش کی پولیس بیورو آف انویسٹی گیشن سے تحقیقات کے بعد رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہلیہ نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ان کے شوہر محمد فضلو کو ۵؍ اگست کی صبح میرپور ۱۴؍ میں پولیس کے سامنے شوٹ کیا گیا تھا۔ان کےشوہر کو علاج کیلئے میکس میڈیکل کالج بھرتی کیا گیا جہاں ڈاکٹروںنے انہیںمردہ قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ ۱۸؍ جولائی کو ایک ۱۴؍ سالہ مدرسے کی طالبہ اور ۱۹؍ جولائی کو محمد پور میں ۱۲؍ سالہ رقیب حسن کی موت کیلئے شیخ حسینہ اور دیگر افراد کے خلاف اتوارکو کیس درج کیا گیا تھا۔