قومی انتخابات کا انعقاد بنگلہ دیشی الیکشن کمیشن کی اوّلین ترجیح ہے۔ الیکشن کی تیاریوں میں نئی ووٹر لسٹ تیار کرنا بھی شامل ہے، جس میں کئی ماہ کا وقت درکار ہوگا۔
EPAPER
Updated: February 11, 2025, 9:03 PM IST | Inquilab News Network | Dhaka
قومی انتخابات کا انعقاد بنگلہ دیشی الیکشن کمیشن کی اوّلین ترجیح ہے۔ الیکشن کی تیاریوں میں نئی ووٹر لسٹ تیار کرنا بھی شامل ہے، جس میں کئی ماہ کا وقت درکار ہوگا۔
بنگلہ دیش رواں سال دسمبر میں انتخابات منعقد کرنے کی تیاری کر رہا ہے، ملک کے الیکشن کمشنر ابوالفضل محمد ثناء اللہ نے منگل کو بتایا۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی برطرفی کے بعد یہ ملک میں پہلے عام انتخابات ہوگے۔
گزشتہ سال اگست میں شیخ حسینہ کے تختہ پلٹ کے بعد نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے کئی اصلاحات نافذ کی ہیں اور انتخابات منعقد کرانے کا بھی عندیہ دیا ہے جس کیلئے تیاریاں شروع ہیں۔ نومبر میں، عبوری حکام نے ایک نیا پانچ رکنی الیکشن کمیشن مقرر کیا، جس نے آئندہ انتخابات کیلئے اپنے منصوبے پیش کرنے کیلئے منگل کو غیر ملکی سفیروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد ثناء اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ ہمیں الیکشن کی جلد از جلد تاریخ کی بنیاد پر تیاری کرنی چاہئے۔ ہمارا موقف بدستور برقرار ہے۔ ہم دسمبر کو ذہن میں رکھ کر تیاری کر رہے ہیں۔
یونس نے اس سے قبل کہا تھا کہ بنگلہ دیش میں ۲۰۲۵ء کے آخر یا ۲۰۲۶ء کے پہلے نصف میں انتخابات کروائے جاسکتے ہیں، بشرطیکہ انتخابی اصلاحات اس سے قبل ہو جائیں۔ قومی انتخابات اس وقت الیکشن کمیشن کی ترجیح ہے۔ الیکشن کی تیاریوں میں میں نئی ووٹر لسٹ تیار کرنا بھی شامل ہے، اس عمل میں کئی ماہ کا وقت درکار ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ۱۳۰۰؍سے زائد گرفتار
۱۵ سال مسلسل حکمرانی کے دوران، حسینہ اور ان کی عوامی لیگ پارٹی نے مبینہ طور پر اہم سرکاری اداروں بشمول الیکشن کمیشن کو سیاسی رنگ میں رنگ دیا تھا۔ گزشتہ ہفتے عبوری حکومت کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں، انتخابی اصلاحات سے متعلق ایک خصوصی کمیشن نے کہا کہ حسینہ واجد بنگلہ دیش میں گزشتہ تین قومی انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ دار تھیں۔ کمیشن نے ملک کے ووٹنگ سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے ۲۰۰ سے زیادہ سفارشات تجویز کیں۔