بوری کابینہ کے ۱۶؍وزراء کی حلف برداری بھی عمل میں آئی۔ نئی حکومت میں خواتین اورہندوسماج کو بھی نمائندگی دی گئی، کابینہ میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: August 09, 2024, 11:02 AM IST | Agency | Dhaka
بوری کابینہ کے ۱۶؍وزراء کی حلف برداری بھی عمل میں آئی۔ نئی حکومت میں خواتین اورہندوسماج کو بھی نمائندگی دی گئی، کابینہ میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔
ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں نوتشکیل شدہ عبوری حکومت نے کام کاج سنبھال لیا ہے۔ جمعرات کی شب ڈھاکہ میں واقع صدارتی رہائش گاہ ’بنگا بھون‘ میں عبوری کابینہ کی حلف برداری عمل میں آئی۔ اس تقریب میں نوبل امن انعام یافتہ ڈاکٹرمحمد یونس نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھا یا ہے۔ بنگلہ دیش کے صدرمحمد شہاب الدین نے ڈاکٹر یونس اور ان کے ساتھ عبوری کابینہ کے ۱۶؍وزراء کو بھی حلف دلایا گیا ہے۔ ان میں ۲؍ خواتین اور ۲؍مشہور ہندوشخصیات شامل ہیں۔ اس عبوری کابینہ میں سیاسی پارٹیوں کو نمائندگی نہیں دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:وقف بل پر شدید احتجاج ، مودی سرکار پر سنگین الزامات
نومنتخب وزراء میں بیلا کی سی ای او سعیدہ رضوانہ حسن، سماجی کارکن فریدہ اختر، برگیڈیئر(ریٹائر) سخاوت حسین اور سابق خارجہ سیکریٹری توحید حسن، سپردیپ چکما(چٹگاؤں ہل ٹریکٹس ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیئرمین ) اور پروفیسر بِدھان رنجن رائے (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ ہاسپٹل کے ڈائریکٹر)کے نام قابل ذکر ہیں۔ اس تقریب میں برطانیہ، جاپان، چین، فلپائن، ایران، ارجنٹائنا، قطر، متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک کے سفارتکاروں نے شرکت کی۔
۸۴؍ سالہ ڈاکٹر یونس نے حلف برداری کے بعد خطاب کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے عوام سے ایک ایسی حکومت کا وعدہ کیا جو اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے عوام سے بنگلہ دیش کی تعمیر نو میں مدد کی اپیل کی ہے۔ قبل ازیں، عبوری حکومت کی قیادت کیلئے محمد یونس ڈھاکہ پہنچ کر جذباتی ہو گئے تھے۔ انہوں نے ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ ’’بنگلہ دیش نے آج ایک نیا یوم فتح منایا ہے۔ ہمیں اسے ذہن میں رکھ کر اسے مضبوط کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ نوجوانوں نے اسے ممکن بنایا ہے۔ میں ان کی تعریف کرتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وہ میرے ساتھ ہیں اور انہوں نے اس ملک کو بچایا ہے۔ یہ ملک بہت تیزی سے ترقی کرے گا، یہ ہمارا وعدہ ہے۔ ‘‘