بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے آج پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں ایک فاؤنڈیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کی تحریک اور مظاہروں میں تشدد کے متاثرین کا خیال رکھا گا اور ان کی مدد کی جائے گی۔
EPAPER
Updated: August 20, 2024, 6:44 PM IST | Dhaka
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے آج پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں ایک فاؤنڈیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کی تحریک اور مظاہروں میں تشدد کے متاثرین کا خیال رکھا گا اور ان کی مدد کی جائے گی۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے آج ایک فاؤنڈیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کی قیادت بنگلہ دیش کے وزیر اعظم پروفیسر محمد یونس کریں گے۔ اس فاؤنڈیشن کے تحت طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے والے زخمی افراد، لواحقین اور زخمی افراد کے اہل خانہ کا خیال رکھا جائے گا۔ خیال رہے کہ حکومت کے کوٹہ سسٹم کے خلاف مظاہروں میں ۶۰۰؍ افراد، جن میں ۴۴؍ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، ہلاک ہوئے ہیں۔ اس ضمن میں بنگلہ دیش حکومت کے چیف ایڈوائزر کے سرکاری ٹویٹر ہینڈل پر مطلع کیا گیا ہے کہ ’’حکومت نے زخمی افراد، لواحقین اور زخمیوں کے اہل خانہ کا خیال رکھنے کیلئے ایک فاؤنڈیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فاؤنڈیشن کی قیادت چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کریں گے۔ فاؤنڈیشن میں عبوری حکومت کے متعد د مشیروں، طلبہ نمائندوں اور مہلوک اور زخمی افراد کے اہل خانہ کو شامل کیا گیا ہے۔ فاؤنڈیشن کے طریقہ کار کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ: کمال عدوان میں ادویات اور ایندھن کی کمی، درجنوں بچوں کی جانوں کو خطرہ
خیال رہے کہ شیخ حسینہ (۷۶؍) نے طلبہ کی تحریک کے دوران استعفیٰ دیا تھا اور ہندوستانی آگئی تھیں۔ بعد ازیں بنگلہ دیش کے فوجی چیف نے وہاں عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔ خیال رہے کہ پروفیسر محمد یونس کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کا وزیراعظم اور چیف ایڈوائزر منتخب بنایا گیا ہے۔ شیخ حسینہ کے خلاف درجنوں سے زائد قتل کے معاملات درج کئے گئے ہیں اور انہیں اس ماہ کے آغاز میں پولیس کریک ڈاؤن کے دوران متعدد طلبہ اور شہریوں کی اموات کیلئے ذمہ دار بھی ٹھہرایا گیا ہے۔