Updated: August 20, 2024, 2:31 PM IST
| Jerusalem
شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسپتال میں ادویات اور ایندھن کی کمی کے تعلق سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طبی نگہداشت میں متعدد نومولود بچے ہیں جو سانس لینے کیلئے وینٹی لیٹرز پر منحصر ہوتے ہیں۔ ہمیں انکیوبیٹرز کو فعال رکھنے کیلئے بجلی کی شدید ضرورت ہے۔ بصورت دیگر بچوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔
شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسپتال میں ایندھن اور ادویات کی کمی کے تعلق سے خبردار کیا ہے جس کی وجہ سے اسپتال میں ناگزیر طور پر طبی خدمات کے بند ہونے کا خطرہ ہے۔ غزہ میں صرف کمل ادوان اسپتال میں ہی فلسطینی بچوں کی طبی نگہداشت کی سہولت دستیاب ہے۔ اس ضمن میں احمد ضیاد، جو اسپتال میں آئی سی یوکے ہیڈ ہیں، نے خبر رساں ایجنسی الجزیرہ کو بتایا کہ ’’ہم یہاں دوہری مشکل کا سامنا کررہے ہیں اوربچوں کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اسپتال میں متعدد نومولود بچے ایسےہیں جو سانس لینے کیلئے وینٹی لیٹرز پر منحصر کرتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کی عوامی لیگ پر پابندی عائد کرنے کی رٹ پٹیشن عدالت میں داخل
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں سیال کا انتظام کرنے اور انکیوبیٹرز کو فعال رکھنے کیلئے بجلی کی شدید ضرورت ہے۔بصورت دیگر بچوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ فی الحال ہم شمسی توانائی کا استعمال کر رہے ہیںجس میں گزشتہ ایک گھنٹے میں ۵؍ مرتبہ خلل پیدا ہو چکا ہے۔ یہ تمام چیزیں اس یونٹ میں فراہم کی جانے والی طبی خدمات کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔ خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۰؍ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک جبکہ ۹۱؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔