بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے منگل کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ سمیت ۹۶؍ دیگر افراد کے پاسپورٹ منسوخ کر نے کا فیصلہ کیا۔یہ فیصلہ ملک میں طلبہ کے مظاہروں کے خلاف کارروائی میں ان کے مبینہ کردار کے تعلق سے لیا گیا ۔
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 12:24 PM IST | Inquilab News Network | Dhaka
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے منگل کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ سمیت ۹۶؍ دیگر افراد کے پاسپورٹ منسوخ کر نے کا فیصلہ کیا۔یہ فیصلہ ملک میں طلبہ کے مظاہروں کے خلاف کارروائی میں ان کے مبینہ کردار کے تعلق سے لیا گیا ۔
بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے ڈپٹی پریس سکریٹری ابوالکلام آزاد مجمدار نے کہا، کہ محکمہ پاسپورٹ نے جبری گمشدگیوں میں ملوث ۲۲؍ افراد کے پاسپورٹ منسوخ کیے جب کہ شیخ حسینہ سمیت ۷۵؍ افراد کے پاسپورٹ جولائی میں ہونے والے قتل میں ملوث ہونے کی وجہ سے منسوخ کیے گئے۔ ‘‘ مجمدار نے فوری طور پر ۹۶؍ دیگر افراد کے ناموں کا ذکر نہیں کیا جن کے پاسپورٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔حکومت کا یہ فیصلہ بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل کی جانب سے عوامی لیگ کے ۱۶؍سالہ دور حکومت میں جبری گمشدگیوں میں مبینہ کردار پر سابق فوجی جرنیلوں اور ایک سابق پولیس سربراہ سمیت حسینہ واجد اور دیگر ۱۱؍افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔معزول وزیراعظم کے خلاف ٹریبونل کی جانب سے یہ دوسرا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستان: ۲۲؍ ہزار بیوروکریٹ دہری شہریت کے حامل
پہلا وارنٹ ۱۷؍اکتوبر کو حسینہ اور ۴۵؍دیگر کے خلاف ۱۵؍جولائی سے ۵؍ اگست کے درمیان احتجاج کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے الزام میں جاری کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ شیخ حسینہ ۵؍ اگست کو اپنی حکومت کے خلاف طلبہ کی قیادت میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد ہندوستان فرار ہوگئیں، جس میں ۵۶۰؍ افراد ہلاک ہوئے۔حسینہ واجد اور عوامی لیگ کے لیڈروں سمیت دیگر کے خلاف ٹریبونل میں جبری گمشدگیوں، قتل اور اجتماعی قتل سے متعلق ۶۰؍ سے زائد شکایات درج کی گئی تھیں۔
نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس نے ۸؍اگست کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کےسربراہ کا عہدہ سنبھالا۔بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے حسینہ کی حوالگی کیلئے رسمی طور پر ہندوستان کو زبانی نوٹ یا غیر دستخط شدہ سفارتی مکتوب بھیجنے کے چند ہفتوںبعد پاسپورٹ بھی منسوخ کر دئے گئے۔منگل کو، بنگلہ دیش کے مالیاتی انٹیلی جنس یونٹ نے ملک کے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو حکم دیا کہ وہ حسینہ، اس کے بیٹے سجیب وازید، بیٹی صائمہ وازید پُتول اور بہن ریحانہ سمیت دیگر سے متعلق معلومات اور لین دین کی تفصیل فراہم کریں۔