• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش: سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے۳۰؍فیصد ریزرویشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا

Updated: July 21, 2024, 9:58 PM IST | Dhaka

فی الحال۵؍ فیصد ریزرویشن برقرار رہے گا۔ غور طلب بات یہ ہے کہ ریزرویشن ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ ریزرویشن کے خلاف شروع ہونے والے تشدد کے بعد کل ۷۷۸؍ہندوستانی طلبہ پڑوسی ملک سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

Student protests in Bangladesh have turned violent. Photo: INN.
بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج نے پر تشدد شکل اختیار کرلی ہے۔ تصویر: آئی این این۔

بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے لوگوں کے زبردست احتجاج کے درمیان ہائی کورٹ کے ۳۰؍فیصد ریزرویشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ تاہم، فی الحال۵؍ فیصد ریزرویشن برقرار رہے گا۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ۳۰؍ فیصد ریزرویشن کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ ریزرویشن ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد بنگلہ دیش میں تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں ۱۰۰؍ سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کے خلاف شروع ہونے والے تشدد کے بعد کل ۷۷۸؍ہندوستانی طلبہ پڑوسی ملک سے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی اعلیٰ عدالت نے ملک میں پھیلتے تشدد کے درمیان سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن میں کمی کر دی ہے۔ اس تشدد میں کئی لوگ مارے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: میں آپ کو غلط ثابت کرکے دکھاؤں گا، امریکی صدربائیڈن کا ناقدین کو چیلنج

واضح رہے کہ ڈھاکہ اور دیگر شہروں میں یونیورسٹی کے طلبہ ۱۹۷۱ء میں بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ لڑنے والے ہیروز کے رشتہ داروں کو پبلک سیکٹر کی ملازمتوں میں ۳۰؍ فیصد تک ریزرویشن دینے کے نظام کے خلاف کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ ریزرویشن سسٹم میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے طلبہ کے احتجاج کے دوران دارالحکومت ڈھاکہ اور دیگر مقامات پر تشدد پھوٹ پڑا ہے۔ خراب حالات کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہندوستانی طلبہ بنگلہ دیش سے واپس آرہے ہیں۔ حال ہی میں کوچ بہار کے میکھلی گنج بارڈر سے ۳۳؍ طلبہ بنگلہ دیش سے ہندوستان آئے ہیں۔ ان طلبہ کا تعلق رنگپور میڈیکل کالج سے ہے۔ ان میں سے چھ ہندوستانی، ۸ا؍ بھوٹان اور۹؍ نیپال سے ہیں۔ اس کے علاوہ سلی گڑی کے پھولباری بارڈر سے بھی چھ طالب علم ہندوستان واپس آئے ہیں۔ بنگلہ دیش میں تعلیمی ادارے بند ہونے کے باعث طلبہ نے عارضی طور پر ملک واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حالات معمول پر آنے تک وہ بنگلہ دیش واپس نہیں جائیں گے۔ ریزرویشن سسٹم میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے طلبہ کے احتجاج کے دوران دارالحکومت ڈھاکہ اور دیگر مقامات پر تشدد کے بعد ہندوستان نے اسے بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK