• Thu, 31 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش: تشدد کےسبب ہندوستان سے جانے والی تمام ٹرینیں غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی

Updated: August 06, 2024, 11:01 AM IST | Dhaka

بنگلہ دیش میں جاری تشدد کے پیش نظر ہندوستانی ریلوے نے بنگلہ دیش جانے والی تمام ٹرینیں غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ہیں، جبکہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو گئیں، آرمی چیف نے عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا۔

Protesters celebrate after the news of Sheikh Hasina`s resignation. Photo: PTI
شیخ حسینہ کے استعفیٰ کی خبر کے بعد مظاہرین خوشی مناتے ہوئے۔تصویر: پی ٹی آئی

ہندوستان نےاپنے پڑوسی بنگلہ دیش میں جاری تصادم کے مد نظر ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان چلنے والی تمام ٹرین کی خدمات معطل کیں۔ وزیر ریلوے کے مطابق میتری ایکسپریس، بندھن ایکسپریس، اور متالی ایکسپریس نے اپنا آخری سفر جولائی کے درمیان میں کیا تھا تب سےپر تشدد مظاہروں کے پیش نظر ان کا دورہ منسوخ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر۵۰؍میزائل داغے

انہوں نےکہا کہ’’ میتری ایکسپریس اور بندھن ایکسپریس ابتدائی طور پر ۱۹؍ جولائی ۲۰۲۴ء سے ۶؍ اگست ۲۹۲۴ء تک منسوخ کی گئی تھی ۔جبکہ موجودہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے یہ منسوخی غیر معینہ مدت تک کیلئے بڑھادی گئی ہے۔ اس کے علاوہ متالی ایکسپریس کی خدمات بھی غیر معینہ مدت کیلئے منسوخ کر دی گئی ہے۔بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو چکی ہیں،جبکہ آرمی چیف جنرل وقارالزماں نے بڑے پیمانے پر تشدد کے بیچ اس ڈرامائی تبدیلی کے بعد ایک عبوری حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔  

 کٹیہارریلوے کے ڈیوژنل منیجرنے بتایا کہ’’ متالی ایکسپریس جو جلپائے گڑی سے ڈھاکہ کے درمیان چلتی ہے،۱۷؍ جولائی ۲۰۲۴ء کو ڈھاکہ گئی تھی، لیکن اس کے بعد ڈھاکہ سے لوٹ کر نہیں آئی۔‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ اس ٹرین میں انڈین ریلوے کے ۱۰؍ کوچ تھے، چونکہ یہ کوچ اسی ٹرین کیلئے مخصوص تھے، لہٰذا ہمیں کسی طرح کی دقت نہیں ہے۔ٹرین کے ڈرائیورکو سرحد پر تبدیل کر دیا جاتا ہے۔اسلئے جب ٹرین بنگلہ دیش میں داخل ہوتی ہے تو وہ اس میں ہمارا انجن تبدیل کرکے اپنا انجن لگا دیتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ میتری ڈھاکہ اور کولکاتا کے درمیان چلتی ہے، جبکہ بندھن ایکسپریس ہر دوہفتوں میں ایک بار کولکاتا سے کھلنا کے درمیان چلتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK