Updated: November 25, 2024, 2:35 PM IST
| Bareilly
اتر پردیش کے قصبے فرید پور میں گوگل میپ کے بتائے ہوئے راستے پر سفر کرنے والی ایک گاڑی زیر تعمیر پل سے دریا میں جاگری جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ پل کا اگلا حصہ رواں سال سیلاب کی وجہ سے ٹوٹ کر دریا میں گر چکا تھا، لیکن اس تبدیلی کو گوگل میپ میں اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا۔
زیر تعمیر پُل سے کار دریا میں گر گئی جس سے یہ حادثہ پیش آیا۔ تصویر: آئی این این۔
اتر پردیش کے قصبے فرید پور میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا، گوگل میپ کے بتائے ہوئے راستے پر سفر کرنے والی ایک گاڑی زیر تعمیر پل سے دریا میں جاگری، جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔ ’ٹائمز آف انڈیا ‘ کی رپورٹ کے مطابق گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) کا استعمال کرتے ہوئے بریلی سے داتا گنج جانے والی ایک کار ضلع فرید پور میں ۵۰؍ فٹ کی بلندی سے ایک خستہ حال پل سے دریا میں جا گری۔ اس حادثے میں دو بھائی اور ایک نوجوان ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں امیت اور وویک کمار شامل ہیں، جو فرخ آباد کے رہائشی تھے، جبکہ پولیس تیسرے مقتول کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: آج سے پارلیمانی اجلاس، کئی مسائل پر ہنگامہ یقینی
پولیس کے مطابق پل کا اگلا حصہ رواں سال سیلاب کی وجہ سے ٹوٹ کر دریا میں گر چکا تھا، لیکن اس تبدیلی کو گوگل میپ میں اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ڈرائیور کو پل کے ٹوٹے ہونے کا پتہ نہ چل سکا۔ گاؤں والوں کی اطلاع کے بعد، پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے رام گنگا دریا سے گاڑی کو نکال لیا، جس میں سوار تینوں افراد کی موت ہو چکی تھی۔ اسسٹنٹ کمشنر اشوتوش شیوم نے واقعے کی تحقیقات کرتے ہوئے بتایا کہ پل کے زیر تعمیر ہونے کے باوجود، اس پر حفاظتی باڑ یا کسی خطرے کے نشان کی کمی تھی، جس کی وجہ سے یہ جان لیوا حادثہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پل پر مناسب حفاظتی اقدامات کئے جاتے تو یہ افسوسناک سانحہ نہ ہوتا۔ مقامی اہلخانہ اور گاؤں والوں نے انتظامیہ کو اس حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔